ایک نیوز:سابق وفاقی وزیرفوادچودھری نےکہاہےکہ بانی پی ٹی آئی کےبغیرپارٹی کچھ بھی نہیں۔
تفصیلات کےمطابق سابق وفاقی وزیرفوادچودھری کاایک نیوزکےپروگرام ڈائریکٹ لائن ودجامی میں گفتگو کرتےہوئےکہناتھاکہ سب کو پتہ میں2011 میں بھی وزیر تھا، ان بچاروں کی زندگی توحسرتوں میں گزرگئی، بانی پی ٹی آئی کے بغیر پارٹی کچھ بھی نہیں، انتخابات کےدوسر ے دن شام کو پارٹی کی میٹنگ ہوتی ہےکہاں جاتا ہے فارم 47 کےذریعے ہماری جیت کوشکست میں بدلا جارہا ہے،پارٹی میں سے آواز اٹھتی ہے کہ ہمیں اس دھاندلی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کرنا چاہیے، کورکمیٹی الیکشن میں دھاندلی کےخلاف احتجاج کامطالبہ کرتی ہے۔
فوادچودھری کامزیدکہناتھاکہ پہلے بانی پی ٹی آئی نے خود مجھ سے پوچھا تم پرتشدد ہوا ، دوسر ی بار بانی پی ٹی آئی سے میری بات علی خان کے ذریعے سے ہوئی تھی،میرامیاں نواز شریف سے کوئی تعلق نہیں اورنہ ہی میرا کبھی کوئی رابطہ ہواہے، اگر رؤف حسن اپنے آپ کو لیڈر سمجھتے ہیں تو اللہ ہی حافظ ہے،رؤف حسن پر حملہ ہواتو میں نے ٹویٹ بھی کیا تھا،رؤف حسن سے میری کوئی ذاتی دشمنی تو نہیں ہے، پہلے نمبر پر ر ؤف حسن کوئی لیڈر نہیں ہیں،بتایا گیا ہے کہ رؤف حسن تنخواہ پر پی ٹی آئی کی ترجمانی کررہے ہیں ، پی ٹی آئی ماہانہ طور پر ترجمانی کے لئے 5 لاکھ تنخواہ دے رہی ہے، رؤف حسن کی اتنی سیاسی حیثیت نہیں کہ وہ لیڈر کے بارے کچھ کہہ سکے،پی ٹی آئی کی لیڈر شپ پر جب ظلم ہواتو ہم نے قابل مذمت قراردیا ۔
سابق وفاقی وزیرکہناتھاکہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت دوسرے پرظلم اورجبر کامذاق اڑائے پھر جواب تودینا پڑے گا،رؤف حسن، حامد خان،شبلی فراز کبھی کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکے، شبلی فراز، حامد خان اوررؤف حسن کی سیاسی حیثیت بالکل زیرو ہے، جب جیل میں تھا تو میری بیوی کو پارٹی میں سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، میری بانی پی ٹی آئی سے جیل میں 2 ملاقاتیں ہوئیں، بانی پی ٹی آئی نے بولا مجھے پتہ جوکچھ ہوا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے وقت میرے اوپر 74کیسز تھے،آج بھی پروگرام میں شرکت کیلئے آنے سے قبل 9 مئی کیس میں پیشی تھی۔
فوادچودھری کاپروگرام میں گفتگوکرتےہوئےمزیدکہناتھاکہ میرے جیل سے باہر آنے کے بعد انتظار پنجوتھا نے مجھے کہا بانی پی ٹی آئی آپ سے ملنا چاہتے ہیں،ایسے میں شبلی فراز، رؤف حسن اور دیگر بانی ٹی آئی کے پاس چلے گئےاوراپنا رونا رویا، میر ی کوئی شرط نہیں بانی پی ٹی آئی مجھے پارٹی میں واپس لیں یا نہ لیں،میں بانی پی ٹی آئی کےساتھ تھا ، ہوں اور ساتھ رہوں گا، صرف بانی پی ٹی آئی ہی 22کروڑ عوام کے اکلوتے لیڈرہیں ، ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہو،پی ٹی آئی واپس لے یا نہ لے فرق نہیں پڑتا،میں بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہوں، ن لیگ کی سیاست بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان پھنسی ہے۔
فواد چودھری کاکہناتھاکہ اپوزیشن لیڈر شریف آدمی ہیں ،اس لیول کا پریشر نہیں لے سکتے، شاندانہ گلزار میری بہنوں کی طرح ہیں، کوئی بات نہیں کرنا چاہتا،پی ٹی آئی8 فروری کاالیکشن بھاری اکثریت کے ساتھ جیتی ، شاہ محمود قریشی سمیت کوئی بھی بانی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ، شبلی فرازکہتے ہیں ہم احتجاج کاراستہ اختیار نہیں کریں گے، میں نے بانی پی ٹی آئی کوبتا کرپارٹی کوچھوڑا تھا۔