ایک نیوز :ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پاس سینٹرل ریسرچ فنڈ کی رقم 5 ارب 22 کروڑ تک پہنچ گئی۔
ڈریپ حکام کے مطابق سینٹرل ریسرچ فنڈ میں ہر فارماسیوٹیکل کمپنی اپنے منافع کا ایک فیصد جمع کراتی ہے، سینٹرل ریسرچ فنڈ فارماسیوٹیکل سیکٹر میں تحقیق کے لیے قائم کیا گیا تھا۔سینٹرل ریسرچ فنڈ کی رقم خرچ کرنے کے لیے وفاقی کابینہ کی منظوری کے منتظر ہیں، سینٹرل ریسرچ فنڈ لیبارٹریاں قائم کرنے اور موجودہ لیبارٹریوں کی حالت بہتر کرنے پر خرچ کرنا چاہتے ہیں۔
ڈریپ حکام کے مطابق فنڈ جرثوموں میں ادویات کے خلاف مزاحمت اور نئے ڈیٹا بیس قائم کرنے پر بھی خرچ کرنا چاہتے ہیں، سینٹرل ریسرچ فنڈ جاری کرنے والی کمیٹی میں فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے نمائندے شامل کر لیے ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ سینٹرل ریسرچ فنڈ ختم کیا جائے تاکہ ادویات کی ایکسپورٹ بڑھانے پر خرچ ہو سکے۔