خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کے الیکشن کے خلاف تحریک انصاف کی درخواستیں منظور کر کے منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی اپیلوں پر جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ لارجر بینچ میں جسٹس شہرام سرور چودھری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس شاہد جمیل خان بھی شامل ہیں۔
اُدھر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے قانونی ٹیم سے مشاورت کر لی۔ مشاورت میں علی ظفر ایڈووکیٹ ،مونس الہی، راجہ بشارت، صمصام بخاری، غضنفر عباس چھینہ، حسین جہانیان گردیزی، حافظ عمار یاسر اور دیگر وکلا شریک تھے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ اس کے لیے قانونی پٹیشن کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ تحریک انصاف کے 5 ارکان حج کے لیے گئے ہیں، چھ ارکان ضروری کام کے سلسلے میں بیرون ملک ہیں، تحریک انصاف کے 5 ارکان کا ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن نہیں کیا، ہائی کورٹ کے فیصلے میں کئی آئینی اور قانونی ابہام موجود ہیں، سپریم کورٹ کے سامنے قانونی نکات رکھے جائیں گے۔