تفصیلات کے مطابق مریم حسین نامی لیڈی ڈاکٹر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید قمیص شلوار میں ملبوس ایک شخص خاتون کو مار رہا ہے، مار پیٹ کے دوران خاتون زمین پر گر جاتی ہے جس کے بعد وہ بھی مذمت کرتی ہے، ایس ایچ او سمیت آفس میں موجود دیگر لوگ بیچ بچاؤ کرواتے ہیں۔
لیڈی ڈاکٹر پر تشدد کرنے والے شخص کو ایس ایچ او تھپڑ مار کر آفس سے باہر بھیج دیتا ہے۔
تشدد کا شکار ہونے والی لیڈی ڈاکٹر مریم حسین کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آگیا، جس میں متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ میرے شوہر کے ساتھ نجی معاملات کی وجہ سے ان کے کہنے پر مجھے 24 جون کو ہارون آباد پولیس اسٹیشن میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، میں گھریلو تشدد کا شکار تھی، میرے شوہر آئس کا نشہ کرتے تھے، میرے شوہر نے مجھے تھانے آنے کا کہا اور غنڈے بھیج کر مجھے مار پڑوائی، تشدد کے دوران میری ہڈیاں بھی ٹوٹ گئی ہیں۔
A lady surgeon doctor Marriam Hussain, thrashed by men in office of SHO Haroonabad police station, faces life threat. Listen to her video message pls@OfficialDPRPP pic.twitter.com/0wwW6oeIym
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) June 29, 2022
خاتون کا مزید کہنا تھا کہ تشدد کے بعد مجھے اب تک انصاف نہیں ملا، میں چار بچوں کے ساتھ اکیلی رہتی ہوں اور میری جان کوخطرہ ہے، میری حکام بالا سے گزرش ہے کہ جلد ان ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر سلسلہ وار ٹوئٹس کیے ہیں ، جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او کو عہدے سے ہٹا کرکارروائی کے لیے انکوائری کی جارہی ہے۔
پنجاب پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ واقعہ خاتون لیڈی ڈاکٹر اور ان کے شوہر کے مابین لڑائی جھگڑے کا معاملہ تھا جس پر دونوں فریقین کو پولیس نے بات چیت کے لیے بلایا تھا،شوہر خود نہ آیا تاہم اس کے کزن عدیل نے تلخ کلامی پر لیڈی ڈاکٹر پر تشدد شروع کردیا،پولیس نے عدیل پر مقدمہ درج کر کے اسے فوری گرفتار کرلیا ہے، جو جیل جاچکا ہے۔