انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان اور دیگر دھڑوں کو مشورہ دیا کہ ایک سیٹ ایک امیدوار وقت کی ضرورت ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء شبیر احمد قائم خانی نے ایم کیو ایم کے سابق رہنماء سے ملاقات کی اور ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کی ضمنی انتخاب میں معمولی فرق سے جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ این اے 240 میں ہم بال بال بچے ہیں۔
گولی پاس سے گزری اگر ایک نہیں ہوئے تو گولی کھوپڑی میں بھی گھس سکتی ہے۔
انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان، پاک سرزمین پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ کو مشورہ دیا کہ ایک سیٹ ایک امیدوار وقت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لے رہا ہوں، حمایت مانگنے ایم کیو ایم پاکستان، پاک سرزمین پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے پاس بھی جاؤں گا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا دعویٰ ہے کہ این اے 245 کے ضمنی الیکشن پتنگ کے نشان پر لڑنے کیلئے پیغام ملا ہے، میں پتنگ کے نشان پر لڑوں تو لگے گا کہ سیٹ کا بھوکا ہوں، میں سیٹ کا بھوکا نہیں پارٹی میں بہتری لانا چاہتا ہوں۔
میرے لئے ٹکٹ یا الیکشن اہم نہیں،انہوں نے مزید کہا کہ جو مسائل ہیں ان کو حل ہونا چاہئے، کوئی سیاسی تنظیم نہیں بنائی، ایم کیو ایم پاکستان کو بحال کرنے کیلئے کمیٹی بنائی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات ہوگی تو مسائل کے حل کیلئے روڈ میپ تیار کریں گے۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء شبیر قائم خانی نے کہا کہ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں، ابھی آنے کا مقصد صرف ڈاکٹر فاروق ستار سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کرنا تھا، کنور نوید جمیل کی صحتیابی کیلئے بھی دعا گو ہیں۔