' ہم افغانستان میں تیزی سے کام کر رہے ہیں' روسی صدر نے پلان بتادیا

' ہم افغانستان میں تیزی سے کام کر رہے ہیں' روسی صدر نے پلان بتادیا
ایک نیوز نیوز:ماسکو، روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس افغانستان میں صورتحال کو نارمل کرنے کے لیے مستعدی سے کام کر رہا ہے.

ہمسایہ ملک تاجکستان کے دورے پر گئے صدر پیوٹن نے کہا کہ ہم افغانستان میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
اس مقصد کے لیے ان تمام سیاسی طاقتوں کے مابین تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ساری صورتحال کو کنٹرول کرتی ہیں۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے کہا کہ ”ہماری ان کوششوں کا نقطہ آغاز یہ ہے کہ افغانستان کے نسلی گروپوں کو ملکی نظم و نسق چلانے میں شریک کیا جائے۔
جب تک افغانستان میں استحکام نہیں آتا، ہم اس خطے میں استحکام نہیں لا سکتے۔ افغانستان میں امن کا قیام ہم سب کی ذمہ داری ہے، جس سے ہمیں عہدہ برا ہونا ہے۔“

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تاجکستان کا 1200کلومیٹر طویل بارڈر افغانستان کے ساتھ ملحق ہے اور تاجک فورسز کا آئے روز افغان منشیات سمگلروں کے ساتھ تصادم ہوتا رہتا ہے۔
کئی آبزرورز کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت قائم ہونا تاجکستان کے لیے خطرے سے خالی نہیں ہے کیونکہ اس سے تاجکستان میں بھی عدم استحکام آئے گا جو پہلے ہی تمام سوویت ریاستوں میں سب سے غریب ریاست ہے اور معاشی طور پر زیادہ تر انحصار روس پر کرتی ہے۔