ویب ڈیسک:یو این ہیومن رائٹس کمیٹی نے بھارت میں مذہبی اقلیتوں بشمول مسلمانوں، مسیحیوں اور نچلی ذات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کر دیا ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یو این ہیومن رائٹس کمیٹی نے مقبوضہ جموں کشمیر، آسام اور منی پور کے بعض اضلاع میں نام نہاد انسداد دہشتگردی قوانین کے نفاذ پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے فوری طور پر امتیازی قوانین کا خاتمہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یو این ہیومن رائٹس کمیٹی کا کہنا ہے بھارت اپنے سول ملازمین ، قانون نافذ کرنے والے اداروں، عدلیہ اور کمیونٹی لیڈرز کو مناسب تربیت بھی فراہم کرے،کمیٹی کا کہنا ہے بھارت کے انسداد دہشت گردی قوانین اور مسلح افواج کا سپیشل پاورز ایکٹ بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہے، مقبوضہ جموں کشمیر ، آسام اور منی پور میں کئی دہائیوں سے نافذ انسداد دہشت گردی قوانین وسیع تر پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا باعث ہیں، مقبوضہ جموں کشمیر ، آسام اور منی پور میں طاقت کے بے دریغ استعمال کے باعث غیر قانونی ہلاکتیں ،حراستیں جنسی تشدد، جبری گمشدگیاں اور تشدد عام ہے۔
ہیومن رائٹس کمیٹی نے بھارت سے انسداد دہشت گردی قوانین کو بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کے مطابق بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے بھارت یقینی بنائے کہ متاثرہ علاقوں میں انسداد دہشت گردی قوانین کا اطلاق عارضی،مناسب اور عدالتی دائرہ کار کے تحت ہونا چاہیے ، بھارت متاثرہ علاقوں میں ایسا میکنزم تشکیل دے جس سے وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے ۔