ایک نیوز:بانی پی ٹی آئی کی کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ہم مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں ہم نے فوج پر الزامات نہیں تنقید کی تھی ۔
عمران خان نے کہا کہ گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے فوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے ،بانی پی ٹی آئی نے فوج کو بگڑے ہوئے بچے سے تشبع دے دی، ہمیں یہ نا بتائیں کہ فوج نے کیا غلطی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی سزا غیر قانونی تھی ،ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے پیچھے جنرل ضیاء الحق کا ہاتھ تھا ،سکوت ڈاکہ کے پیچھے جنرل یحیی خان کا ہاتھ تھا،محسن نقوی کون ہے،ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے محسن نقوی انہی کا تو نمائندہ ہے،وہ یہاں انہی کے ذریعے پہنچا محمود خان اچکزئی کو ہم نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا۔
دوسری طرف سے کوئی نام سامنے آ تا تو ہم بات کرتے، محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا،اس نے آئی جی پنجاب سے ملکر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا یہ ظل شاہ کی موت کے ذمہ دار ہیں،یہ بیرون ملک کہیں نہیں جا سکے گا، باہر ممالک میں تشدد سے نفرت کی جاتی ہے، مریم نواز فاشسٹ ہے وہ باپ کے چوری کے پیسوں پر ایسے پلی ہے جیسے شہزادی ہو ، مریم نواز آئی جی پنجاب کو اسی لئے رکھا ہوا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی پر ظلم کیا ہے۔
مذاکرات کے لئے پہلا مطالبہ ہے کہ چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، مذاکرات کے لئے دوسرا مطالبہ گرفتار کارکنان کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے، تیسرا مرحلہ ملک بچانے کا ہے جو صاف شفاف الیکشن کے بغیر ممکن نہیں، مولانا فضل الرحمن نے اسمبلیوں سے استعفی کی جو بات کی ہے وہ تیسرے مرحلے کی بات کر رہے ہیں۔
جماعت اسلامی کے دھرنے کی مکمل حمائیت کرتا ہوں،ہماری پارٹی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی، پارٹی لیڈر شپ کو کہوں گا کہ آج ہی جمعت اسلامی کے دھرنے میں شمولیت کریں، حالات یہ ہیں کہ میرے جیل کے کمرے کی صفائی کرنے والے کا بجلی بل 40 ہزار آیا ہے، بجلی کے بلوں اورٹیکسسز میں ہوشربا اضافہ پر جماعت اسلامی کے موقف کی حمائیت کرتا ہوں، بلوچستان میں لوگوں کو غائب کرنا ظلم ہے، حکومت ہوش کرے،بلوچ عوام میں بہت زیادہ نفرت پھیل رہی ہے، ہمارے 25 ورکر اب تک غائب ہیں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ احمد جنجوعہ کو گھر سے گرفتار کرکے دہشتگرد بنا دیا گیا ہے۔