ایک نیوز:امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نےدھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوچکا ہے، دھرنے کے شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، د ھر نے میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہورہی ہے۔
امیرحافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ دھرنا عوام کو ریلیف پہنچانا ہے، بجلی کی بلوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے،ملک میں مہنگائی حد سے بڑھ گئی ہے، حکومت کی ظالمانہ پالیسی ہیں، ظالمانہ پالیسی سے کاروبار بند ہورہے ہیں،کل قوم کے سامنے ساری حقیقت لاوں گا ،ہزار سے ڈیرھ ہزار ارب روپے کا فائدہ ہو سکتا ہے۔
امیر کاکہنا تھا کہ قوم کو کہا جاتا ہے کہ آئی ایم ایف کو پیسے چاہیں ،عوام پر بوجھ ڈال کر حکمران عیاشیاں کم کریں ،حکمران کو ہمارے مطالبات پر عمل کرنا ہوگا ،کراچی میں کل سے گورنر ہاوس کے باہر دھرنا شروع ہونے جارہا ہے ،ہمارا دھرنا ملک بھر میں پھیلایا جائے گا ،ہمارا مطالبات ہیں تنخواہ درار طبقے پر اضافی بوجھ کم کیا جائے ، تنخواہ دار ملک کے لیے ٹیکس دے رہا جاگیراد طبقہ کیا کر رہا ہے ؟۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایف بی ار کا ٹیکس بڑھانا ہے ،ایف بی ار کے بائیس ہزار ملازمین ہیں ،ایف بی آر کرپشن کا دھندہ کرتا پھرتا ہے ،ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن ایف بی ار میں ہوتی ہے ، پاکستان کا اندورنی بیرونی 65 ٹریلین قرضہ بنتا ہے ،سود تو حرام ہے یہ جنگ ہے ہمیں اس جنگ میں مبتلا کیا ہوا ہے 9 ہزار ارب روپے کے قریب سود کی رقم ادا کرنا پڑھ رہی ہے۔