ویب ڈیسک : پاکستان بار کونسل نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف انتہا پسندانہ مہم کی شدید مذمت کی ہے ۔
پاکستان بار کونسل کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی والی نفرت انگیز مہم کی پر زور مذمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے نظرثانی درخواست میں 24 جولائی کو فیصلہ سنایا۔
اعلامیہ کے مطابق فیصلے میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ ختم نبوت پر کامل اور غیر مشروط ایمان کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خود کو احمدی کہنے والے گروہ دین وشریعت اور آئین وقانون کے مطابق غیر مسلم ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق خود کو احمدی کہنے والوں کو عوامی یا نجی سطح پر مسلمانوں میں اپنا عقیدہ پھیلانے کا حق نہیں، فیصلے میں وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے پہلے دیئے ہوئے فیصلوں کی بھی پابندی کی گئی، ممتاز علماء کرام کے بیانات اور ان کی تحریرات سے بھی رہنمائی حاصل کی گئی ہے۔
پاکستان بار نے اعلامیہ میں کہا کہ کچھ شر پسند عناصر کی جانب سے اس فیصلے کی اپنی مرضی کے مطابق تشریح کی جارہی ہے، سوشل میڈیا پر معصوم لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، من گھڑت فتوے جاری کئے جا رہے ہیں جو کہ دینی اور دنیاوی لحاظ سے کسی بھی طور پر مناسب نہیں، اسلام قطعاً ان فتوؤں کی اجازت نہیں دیتا۔
جاری اعلامیہ میں مزید کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور حضرت محمدؐ پر بطور آخری نبی ایمان لائے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہو سکتا، حکومت پاکستان ان شرپسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق فوری کارروائی کرکے قرار واقعی سزادے، پاکستان بھر کی وکلا برادری اس شرپسند عمل کی پرزور مذمت کرتی ہے۔