دوجاپانی کوہ پیماؤں نے کوہ ہندوکش کی اونچی چوٹی تریچ میر سرکرلی  

دوجاپانی کوہ پیماؤں نے کوہ ہندوکش کی اونچی چوٹی تریچ میر سرکرلی  
کیپشن: Two Japanese mountaineers scaled Trich Mir, the highest peak of the Hindu Kush

  ایک نیوز :دو جاپانی کوہ پیماؤں نے کوہ ہندوکش کی سب سے اونچی چوٹی تریچ میرکو سرکرلی،اس سے پہلے اخری بار2016میں دو فرینچ انجینئروں نے یہ چوٹی سر کر لی تھی۔

دو جاپانی کوہ پیماؤں 44 سالہ کا زویا ہائیریڈ (Kazuya Hiraide) اور 38سالہ ہینرو ناکا جیما (Henro Nakajima)نے2019ء میں اس چوٹی کو سرکرنے کی کوشش میں ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد انہوں نے اس مہم پر دوبارہ آنے اور اس میں کامیاب ہونے کا تہیہ کررکھا تھا اورگزشتہ دن ان کا یہ خواب پورا ہوا جب وہ 7708میٹر بلند اس چوٹی پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔

 کوہ پیماؤں کا کہنا تھاکہ وہ وادی تریچ کی آخری گاؤں شاگروم سے ہوکر5200میٹر اونچائی پرواقع بیس کیمپ پہنچ کرچوٹی کی طرف سفر کا آغاز کیا اورچھ دن تک مسلسل چڑھنے کا کام جاری رکھا اور اس دوران ان کی خوش قسمتی سے موسم نہایت سازگار رہا اور وہ چوٹی پر پہنچ گئے۔ انہوں نے کہاکہ اس بارانہوں نے بیس کیمپ سے اوپروہ مکمل طورپرنیا راستہ اختیارکیا جسے مسقبل میں چوٹی سرکرنے والے اپناتے رہیں گے اوراپنے بعد آنے والوں کے لئے ایک نشان چھوڑآئے ہیں جوان کے لئے مددگارثابت ہوسکتا ہے۔

دونوں کوہ پیما پیشے کے لحاظ سے فوٹو گرافرہیں اور آنے والے سالوں میں وہ کوہ ہندوکش کے چترال میں واقع دوسری چوٹیوں نوشاق اور استورنال کو سرکرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ ماضی میں انہو ں نے 2019ء میں راکاپوشی، 2017ء میں شسپر، 2013ء میں دیران اور 2004ء میں سپانٹیک کی چوٹیوں کو سر کرنے کی ریکارڈ رکھتے ہیں۔

 جاپانی ٹیم کی مددگاراوربیس کیمپ تک ان کا ساتھ دینے والی جاپانی خاتون مو وادا (Moe Wada)نے اس بات پرتشویش کا اظہارکیا کہ 5000میٹرکی بلندی تک گلیشیرکی ٹوٹ پھوٹ کا عمل جاری ہےجوکہ موسمیاتی تبدیلی کا براہ راست نتیجہ ہے۔انہوں نے اس علاقے کو کوہ پیماؤں کے لئے جنت قراردیتے ہوئےکہاکہ اس علاقے میں امن وامان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اورمقامی لوگ انتہائی ملنسا راورمہمان نواز ہیں جن سے مل کر دل کو خوشی ہوتی ہے۔

بیس کیمپ تک کوہ پیماٹیم کے ساتھ ڈیوٹی پرمامور ٹوراپریٹرصاحب عالم نے تمام کوہ پیماؤں اورمہم جووں کو چترال آنے اورہندوکش کی چوٹیاں سرکرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ دنیا کی نظروں سے اوجھل یہ خطہ اپنی مثال آپ ہے اورحقیقی معنوں میں کوہ پیماوں کے لئے جنت ہے۔

چترال کو قدرت نے خوبصورت پہاڑوں، اونچی چوٹیوں اورحسین نظاروں سے نوازا ہے اگر حکومت اسی طرح یہاں ایکسپیڈیشن اورٹریکنگ کی اجازت دیتی رہی تویہاں سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔