ایک نیوز :وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کاکہنا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سکینڈل میں بیٹا انکوائری کمیٹی سے مکمل تعاون کریگا۔
وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا اپنے بیٹےکےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ میرے بیٹے میں ایسا کوئی عیب ثابت ہو جائے میں خود اسے گھر سے نکال دوں گا، سیاسی مخالفین مجھے اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملے میں شامل کر رہے ہیں۔اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے وزیرِ اعلیٰ کو درخواست دی ہے۔
طارق بشیر چیمہ کاکہنا تھاکہ بیٹے کے ساتھ ہر انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں، یونیورسٹی سے متعلق میرے خلاف کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔یونیورسٹی کے معاملات کا نوٹس نہ لیا جاتا تو بات اس سے بھی آگے جا سکتی تھی، سیاسی مخالفین نے پگڑی اچھالنے کے لیے ایسا گھناؤنا کھیل کھیلا ہے، میری پگڑی اچھالنے والوں پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر کامزید کہنا تھا کہ باقی سب کو بھی کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونا چاہیے، احسان جٹ کیس کو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے، اسے بہاولپور چھوڑے ڈھائی سال ہو چکے، احسان جٹ کسی جرم میں پکڑا گیا ہے تو اسے ہمارے ساتھ کیوں منسوب کیا جا رہا ہے؟
طارق بشیر چیمہ کا مزید کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں ہونے والا ایکشن غلط نہیں ہوا، یہ پہلے ہو جانا چاہیے تھا، غلط بات کا آخر تک پیچھا کرتا ہوں، اس طرح کی یونیورسٹی دوبارہ نہیں بننی، ڈی پی او سے قسم لے لیں کہ میں نے اس معاملے میں ایک بار بھی اسے کال کی ہو۔ یونیورسٹی کے معاملے میں جس کا جو قصور ہے اسے سزا ملنی چاہیے، یونیورسٹی میں بلاشبہ بہت بگاڑ تھا، i, وی سی کو صاف کرنا چاہیے تھا۔