ایک نیوز نیوز: (سلطان ملک) جیسے ہی پی ٹی آئی وزارت اعلیٰ کا الیکشن جیتی تو چہ مگوئیاں تھیں کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداریا مخدوم زین قریشی کو سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا قلمدان سونپا جائے گا،،تاہم پارٹی چیئرمین عمران خان نے سب کو سرپرائز دیتے ہوئے سبطین خان کو سپیکر اور واثق قیوم کو ڈپٹی سپیکر کا امیدوار نامزد کردیا۔
سبطین خان نے اپوزیشن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر کو شکست دی اور سپیکر کی کرسی سنبھالی تو دوسری جانب دوست مزاری کے بعد واثق قیوم بلامقابلہ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے، اپوزیشن کے امیدوار برائے ڈپٹی اسپیکر علی حیدر گیلانی بروقت پنجاب اسمبلی پہنچے لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔ کاغذات جمع کرانے کا وقت شام پانچ بجے تک تھا۔ اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے واثق قیوم عباسی کو بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہونے کا اعلان کردیا۔
جیت کے بعدواثق قیوم نے مخالف امیدوار کو گلے لگایا اور اپنی جیت کو عمران خان کے بیانیے کی جیت قرار دیا۔
واثق قیوم عباسی کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ سے ہے۔ وہ 2018 کے عام انتخابات میں راولپنڈی 7 کے حلقہ پی پی 12 سے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 27 ہزار357 ووٹ حاصل کرکے فتح حاصل کی اور نامور سیاستدان اور کئی دفعہ وفاقی وزیر رہنے والے چودھری نثار کو اپ سیٹ شکست دی، الیکشن میں چودھری نثار ان کے مقابلے میں محض 11 ہزار99 ووٹ حاصل کرسکے تھے۔ واثق قیوم کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ میں آباد عباسی خاندان سے ہے۔