ایک نیوز نیوز: گزشتہ دنوں مسلم لیگ ق کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں پارٹی کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تاہم اس اجلاس پر ان کے چھوٹے بھائی چودھری شفاعت نے بھی اعتراض کیا تھا۔ اب چودھری شجاعت کے بیٹے و وفاقی وزیر چودھری سالک حسین نے بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ چودھری سالک کا کہنا تھاکہ چودھری شجاعت کو پارٹی سے نکالنے کی بات کرنا اپنی ذہنی حالت بتانے کے مترادف ہے۔
چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی سے نکالنے کی بات کر نا اپنی ذہنی حالت بتانے کے مترادف ہے چوہدری شجاعت حسین نے ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دینے کی بجائے اور فرد واحد کو نوازنے کی بجائے سیاسی شعور کے مطابق ملک و قوم کو بے راہ روی اور انتشار سے بچانے کا فیصلہ کیا
— Salik Hussain (@ChSalikHussain) July 30, 2022
انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت نے ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دینے کے بجائے اور فرد واحد کو نوازنے کے بجائے سیاسی شعور کے مطابق ملک و قوم کو انتشار سے بچانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ چودھری شجاعت کی ذہنی صحت غلامانہ ذہنیت سےکہیں زیادہ بہتر ہے۔