ویب ڈیسک: غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد سے امریکا میں مسلمان اور بالخصوص فلسطینیوں سے امتیازی سلوک اور نفرت پرمبنی واقعات میں180 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال7اکتوبرسےغزہ میں اسرائیل کےحملوں سےہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی جارحیت سےغزہ کوکھنڈرمیں بدل دیاگیاہے،اسرائیلی بربریت سےغزہ میں خوراک اورادویات کےسنگین مسائل پیداہورہےہیں۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز(سی اے آئی آر) کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران امریکا اور دیگر جگہوں پر اسلامو فوبیا اور فلسطینی مخالف تعصب میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
سی اے آئی آر کے مطابق 2023 کے آخری تین مہینوں کے دوران ’مسلمان اور فلسطینیوں سے نفرت‘ پر مبنی واقعات کی 3 ہزار 578 شکایات موصول ہوئیں یہ تعداد ایک برس قبل کی اسی مدت میں موصول ہونے والی شکایات کے مقابلے میں 178 فیصد ہے۔
ادارے کے مطابق جائے کار پر دوران ملازمت امتیازی سلوک کے متاثرین کی جانب سے 662 شکایات موصول ہوئیں جبکہ نفرت پر مبنی جرائم اور نفرت کے واقعات 472 مرتبہ رپورٹ کیے گئے اور تعلیمی امتیاز پر مبنی شکایات کی تعداد 448 رہی۔
اسرائیل حماس جنگ کےاثرات امریکاتک پہنچ گئے
Jan 30, 2024 | 03:50 AM