ایک نیوز :شام میں ایرانی ہتھار لیجانے والے قافلے پر فضائی حملے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
ٹرکوں کا قافلہ ایرانی ہتھیار لیکر عراق سے شام جارہا تھا جسے سرحدی علاقے البوکمال میں فضائی حملے میں تباہ کردیا گیا۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے ساتوں افراد ٹرک ڈرائیور اور ان کے معاونین تھے جو سب کے سب غیرملکی ہیں۔
کسی ملک نے تاحال ان حملوں کا دعویٰ نہیں کیا لیکن اسرائیل شام میں ایران نواز ملیشیاز اور حکومتی فورسز کے خلاف سیکڑوں حملے کر چکا ہے جبکہ امریکی فوج بھی یہاں سرگرم ہے۔
سیریئن آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرکوں پر ایرانی ہتھیار موجود تھے جبکہ اسی ہفتے کم از کم دو ایسے ہی قافلے المیادین میں ایران نواز گروپوں کیلئے ہتھیار لیکر عراق سے شام پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ تہران شام کی خانہ جنگی میں اپنے اتحادی بشارالاسد کو ہتھیاروں اور مسلح جنگجوؤں کی صورت میں عسکری مدد فراہم کرتا ہے۔
مقامی میڈیا آؤٹ دیر الزور 24 کے سربراہ عمر ابو لیلیٰ نےبتایا کہ حملوں میں ٹرکوں کے قافلے کیساتھ اس علاقے میں ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران نواز ملیشیاز عراق اور شام کی سرحد پر اور شام کے دیر الزور صوبے میں فرات کے جنوب اور مغرب میں بڑی موجودگی رکھتی ہیں، البو کمال اور المیادین دونوں دیر الزور میں ہیں اور البو کمال میں ماضی میں بھی اس طرح کے حملے ہوچکے ہیں۔