ایک نیوز :وفاقی وزیرقانون اعظم نزیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئین میں نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کی گنجائش ہے، امن و امان یا معاشی صورتحال ایسی بنے تو آئین میں انتظام موجود ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خیبرپختون خوا اور پنجاب میں نگراں سیٹ اپ میں توسیع کا عندیہ دے دیا۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کی مدت میں توسیع کا انحصار حالات پر ہے۔ آئین میں نگراں حکومتوں کی مدت میں توسیع کی گنجائش اور اگر امن و امان یا معاشی صورتحال ایسی بنے تو آئین میں انتظام موجود ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے مثال دیتے ہوئے مزید کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے نگران حکومتوں کے وقت کی کمی بیشی کی جاسکتی ہے، 1988میں سیلاب کے باعث انتخابات ملتوی کرد یئے گئے تھے، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے باعث الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخ تبدیل کی تھی۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین میں رہتے ہوئے انتخابی اخراجات اور مردم شماری کا معاملہ دیکھے گا، فیصلے الیکشن کمیشن نے کرنے ہیں وہ آئین اور الیکشن ایکٹ کو سامنے رکھتے ہوئے تاریخ دے گا، انتخابات کون سی مردم شماری کے تحت ہوں گے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مردم شماری پر انتخابات کرانے کے لیے پچھلی مرتبہ آرٹیکل 51 میں ایک آئینی ترمیم کی گئی تھی، نئی مردم شماری کا اعلان ہوچکا ہے۔
وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر عمران خان کے نامزد شدہ ہیں، اگر الیکشن کمیشن سے فیصلے میرٹ پر ہیں اور پی ٹی آئی کے حق میں نہیں آرہے تو کسی کا قصور نہیں، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری 5 صفر کے ساتھ ہوئی ہے، الیکشن کمیشن نے متفقہ طور ہر محسن نقوی کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب بنایا، اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ نگران وزیراعلی ٰپنجاب ڈکٹیشن لے کر صوبہ چلائیں گے تو یہ آئین کی منشا نہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر ہوا، عدالتیں آزاد ہیں وہ فواد چوہدری کے معاملے پر فیصلہ کریں گی۔