ایک نیوز: خانیوال کی تحصیل کبیر والا میں سٹاف نرس کے قتل کا مقدمہ ایم ایس سول ہسپتال کبیروالہ سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سول ہسپتال کبیروالہ میں تعینات سٹاف نرس سمیرا انور کے قتل کا مقدمہ اسی ہسپتال کی ایم ایس عمارہ بھٹی، ایچ آر رانا ماجد سمیت 5 افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ مقتولہ کے شوہر خالد محمود کے مطابق ایم ایس عمارہ بھٹی نے تین روز قبل دوران ڈیوٹی مقتولہ کو ایچ آر رانا ماجد کے ساتھ سرکاری کام کے لیے خانیوال جانے کو کہا تھا جہاں ایف آئی آر متن کے مطابق مقتولہ کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد اسے زہریلہ انجکشن لگا دیا گیا۔
مقتولہ کو ایچ آر کی ذاتی گاڑی میں سیریس حالت میں سول ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اسکی نازک حالت کے پیش نظر مزید علاج کے لیے نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکی، مقتولہ تین بچوں کی ماں تھی۔ مدعی کے مطابق ایچ آر کی گاڑی اور ڈرائیور کو اس وقت پولیس کے حوالے کیا گیا تھا لیکن پولیس نے کچھ دیر بعد ہی انھیں چھوڑ دیا۔ آج مقتولہ کے اہل خانہ نے ماہنی سیال کے قریب قومی شاہراہ پر اندراج مقدمہ اور پولیس کاروائی نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی شروع کر دی ہے ۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کبیر والہ میں مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد نرس کے جاں بحق ہونے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئےانسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں نگران وزیراعلی کے جانب سے ہدایت جاری کی گئیں کہ ملزمان کو فی الفور گرفتار کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔