ایک نیوز: اتحاد امت کانفرنس نے دفاع صحابہ بل سینیٹ میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور سیاسی قائدین نے زور دیا کہ اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔
رپور ٹ کے مطابق ناردرن بائی پاس اور منگوپیر روڈ کے سنگم پر اسلامک ایجوکیشنل کمپلیکس میں مرکزی جمعیت اہلحدیث کے تحت ” اتحاد امت کانفرنس“ میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور سیاسی قائدین نے زور دیا ہے کہ اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔
کانفرنس کے اعلامیے میں تین رہنما اصولوں پر زور دیا گیا ہے کہ توحید بیان کرنے کی آڑ میں کسی کی توہین نہ کی جائے،عشق اور محبت کی اجازت ہے مگر شرک سے دور رہا جائے۔ فروعی مسائل میں نصوص قطعیہ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتاہے۔ کانفرنس میں دفاع صحابہ بل کل سینیٹ میں پیش کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ شرکا نے توہین قرآن پر شدید ردعمل دیتے ہوئے حکومت سے معاملہ عالمی فورم پر اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اتحاد امت کانفرنس سے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سینئر نائب امیر ڈاکٹر علی محمد ابو تراب، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار محمد یوسف، آزاد کشمیر اسمبلی کے پارلیمانی سیکریٹری پیر عبد اللہ شاہ مظہر، اہلست والجماعت کے مولانا اورنگزیب فاروقی، جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان،ممتاز عالم دین علامہ سید سبطین شاہ نقوی، علامہ سید عتیق الرحمن شاہ کاشمیری، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ڈاکٹر عبد الغفور راشد، مفتی یوسف قصوری، مولانا ابراہیم طارق، حافظ عبد الحمید گوندل، مولانا عبد اللہ ناصر مدنی، مولانا افضل سردار، محمد اشرف قریشی، سید عامر نجیب، مولانا کامران سلیم، مولانا یوسف کاظم، مولانا رحمت اللہ کاکڑ اور دیگر نے خطاب کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام علمائے کرام اور سیاسی و مذہبی نے زور دیا کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے تحفظ ناموس صحابہ ؓ بل کو سینٹ فوری منظور کرے۔ انہوں نے تمام اراکین سینٹ سے مطالبہ کیا کہ حمیت دینی کا تقاضہ ہے کہ اس بل کو جلد سے جلد قانون میں تبدیل ہونا چاہیے اور توہین کے مرتکب کے لیے سخت سے سخت سزا تحریر کی جائے۔
کانفرنس کے مقررین نے لعل محمد بلوچ گوٹھ میں قائم اسلامی ایجوکیشن اور اس سے وابستہ اساتذہ و طلباء کے گھروں پر قبضے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ اس موقع پر شرکاء نے حکومت سندھ کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ ناموس صحابہ ؓ بل منظور کے نعرے بھی لگائے۔
ڈاکٹر علی محمد ابو تراب نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سینیٹر حافظ عبد الکریم 31 جنوری کو سینیٹ کے ہونے والے اجلاس میں دفاع صحابہ ؓ کا بل پیش کیا جائے گا۔ پیر عبد اللہ شاہ مظہر نے کہا کہ فروعی مسائل میں اپنی رائے پر اصرار نہ کیا جائے تو اتحادامت قائم ہوسکتا ہے۔ توحید، مذہب کی بنیادوں کی بنیاد ہے، دین کے شعبوں کو باہم نہ ٹکرائیں۔ دین کسی فرقے کا نہیں رسول اللہ ﷺ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے مسلمانوں پر مظالم اس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں کہ وہ امت محمدیہ ہیں لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم ہو رہے ہیں۔
افغانستان میں افغان مارے جا رہے ہیں اس فرق کو سمجھنا ہوگا جب تک ہم ایک نہیں ہوتے مظالم ہوتے رہیں گے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سینیٹ میں بل کی حمایت کرے گی۔ اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہلسنت ولجماعت کے مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ توہین صحابہ مرتکب افراد کی سزا سزائے موت رکھی جائے اور یہ پھانسی شہر کے چوک پر سر عام دی جائے۔ جو قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل پر اعتراض کر رہے ہیں وہ درحقیقت اس سے پہلے اپنے بلوں میں چھپے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تک شریعت پہنچنے کا ذریعہ صحابہ کرام ؓ پر اعتراض کرنے والے اپنی تعریف کریں تو ہم تاریخ بیان کردیں۔ قرار داد میں حکومت سندھ سے مظالبہ کیا کہ قبضہ لال محمد بلوچ گوٹھ سے قبضہ ختم کرایا جائے ۔