ایک نیوز: پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے آئین سے کھلم کھلا بغاوت کی باتیں کی جارہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماؤں نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئین میں واضح ہے کہ الیکشن 90 روز کے اندر کرائے جائیں۔ اس لیے الیکشن 90 روز کے اندر ہی ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں جاری صورتحال پر سب کو تشویش ہے۔ منصوبے بن رہے ہیں کہ آئین کو کس طرح مجروح کیا جائے۔ ماضی میں بھی عوام کے فیصلے کو قبول نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر ایسے ہیں جنہوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔ پی ڈی ایم کی جانب سے کھلم کھلا آئین سے بغاوت کی باتیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے واضح کہا کہ جج صاحب نے کہا ہے کہ جمہوریت کا بھی دفاع ہوگا اور آئین کا بھی۔ اس وقت ملک 2 حصوں میں تقسیم ہوچکا ہے۔ عوام پاکستان کی سالمیت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کچھ عناصر جمہوریت اور آئین کو خطرے میں ڈالنے کیلئے تیار ہیں۔
ایک نیوز کے رپورٹر کی جانب سے اسد عمر سے سوال پوچھا گیا کہ عمران خان کی گرفتار ی کی باتیں ہورہی ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پارٹی کو لیڈ کون کرے گا؟ اس پر اسد عمر نے دوٹوک الفاظ میں واضح جواب دیا کہ عمران خان، عمران اور بس عمران خان۔؎
اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی آئینی تاریخ کا سب سے اہم کیس ہے۔ آئینی طور پر اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد گورنر کو الیکشن کی تاریخ دینا ہوتی ہے۔ اگر 90 روز میں انتخابات نہ ہوئے تو آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے۔
اسی طرح رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کا کہنا تھاکہ ملکی معیشت اس وقت تباہی کی طرف جا رہی ہے یہ حکومت ایسے وقت میں عمران خان کو گرفتار نہیں کریگی۔