ایک نیوز :بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ امریکہ ایرانی تیل کی برآمد روکنے اور کئی ممالک کو اسے خریدنے سے باز رکھنے کے اقدامات کرے گا۔
تفصیلات کےمطابق ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے کہا ہے کہ وہ چین پر ایرانی تیل کی درآمد بند کرنے کے لیے دباؤ بڑھائے گا کیونکہ چین ایران کی طرف سے غیر قانونی برآمدات کی اصل منزل ہے" اور بیجنگ کو خریداری سے باز رکھنے کے لیے بات چیت "تیز ہونے جا رہی ہے۔
میلے نے مزید کہا کہ ہم نے ایران کے خلاف اور خاص طور پر ایران کے تیل کی فروخت کے حوالے سے اپنی پابندیوں میں کوئی کمی نہیں کی ہے۔امریکا نے اسلامی جمہوریہ اور اس کی پیٹرولیم برآمدات پر 2018 میں اس کے جوہری پروگرام پر مشتمل ایک معاہدے سے دستبرداری کے بعد دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔ اس کے جواب میں تہران نے یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور بین الاقوامی نگرانی کو محدود کر دیا ہے۔
دوسری جانب امریکی پابندیوں کے باوجود حالیہ مہینوں میں ایرانی خام تیل کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے۔ تیل کا زیادہ تر حصہ چین کی طرف جا رہا ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔