اسکروٹنی کاآخری روز:کون اترےگاانتخابی میدان میں اور کون جائے گا گھر، فیصلہ آج

اسکروٹنی کاآخری روز:کون اترےگاانتخابی میدان میں اور کون جائے گا گھر، فیصلہ آج
کیپشن: اسکروٹنی کاآخری روز:کون اترےگاانتخابی میدان میں اور کون جائے گا گھر، فیصلہ آج

ایک نیوز: عام انتخابات 2024ء کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال جاری ہے جبکہ جنرل نشستوں پر عام انتخابات کے لیے کاغذات کی جانچ پڑتال کا آخری روز ہے۔

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا آج آخری دن ہے، آج فیصلہ ہوگا کہ کون انتخابی میدان میں اترے گا اور کون گھر جائے گا۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر پانچ بجے کے بعد کاغذات کی حتمی فہرستیں جاری کریں گے۔

اسسٹنٹ پریزائیڈنگ، پولنگ افسران کی تربیت کا بھی آغاز آج ہوگا۔عملہ کے 5 ہزار 882 اراکین کی تربیت دو سرکاری اسکولز میں کرائی جائےگی، ٹریننگ کا عمل 2 جنوری تک جاری رہے گا۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے 22 حلقوں کیلئے 815 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں، جبکہ سندھ اسمبلی کی 47 نشستوں کیلئے 2030 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے تھے۔

شہباز شریف نے این اے 242 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جن پر پیپلز پارٹی کے امیدوار مسعود خان مندوخیل نےاعتراضات اٹھائے ہیں۔

آر او نے شہبازشریف کو اعتراضات کے جوابات دینے کے لئے آج تک کی مہلت دی ہے۔

کراچی کے ضلع کیماڑی کے حلقہ این اے 242 پر بھی مخالف امیدواروں کی جانب سے ایک دوسرے پر اعتراضات لگانے کا سلسلہ جاری ہے، شہباز شریف کے بعد پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کے کاغذات پر بھی ن لیگ کی جانب سے اعتراضات دائر کردئے گئے جبکہ اہم رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوچکے ہیں۔

ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی ، مصطفیٰ کمال ،ڈاکٹر فاروق ستار کے کاغذات نامزدگی منظور ہوچکے ہیں،پیپلز پارٹی کے نبیل گبول ، سعید غنی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوچکے ہیں،استحکام پاکستان پارٹی کے محمود مولوی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوچکے ہیں۔مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال 13 جنوری تک جاری رہے گی۔

شہباز شریف کے کورنگ امیدوار خواجہ شعیب اور سعالین کی جانب سے دائر اعتراضات میں کہا گیا کہ قادر مندوخیل نے اسپانسر شپ پر حج کیا اور فیس 5 لاکھ بتائی، جبکہ سرکاری فیس 10 لاکھ تھی۔

اعتراضات میں کہا گیا کہ قادر مندوخیل بحیثیت وکیل کرپٹ پریکٹس کرتے رہے ہیں اور علاقے میں بھتہ خوری میں بھی ملوث رہے ہیں۔

فیصل آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کردیا گیا ہے، جبکہ سرگودھا سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر عائد اعتراض پر فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

دوسری جانب سرگودھا میں پی پی 80 پر 32 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

پی پی 80 میں جمع کرائے گئے مریم نواز شریف کے کاغذات پر عائد اعتراضات کا محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا، فیصلہ ریٹرننگ آفیسرپی پی 80 انعم بابر سنائیں گی۔

لاہور کے حلقہ این اے 122 میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات پراعتراض مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں نصیر کی جانب سے دائر کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، لہٰذا وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں۔

اسی طرح نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے چیلنج کیے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 لاہور پر بلاول کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز نے اعتراض کیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زادری کے کاغذات پر لگائے گئے اعتراضات کا فیصلہ آج سنایا جائے گا،ریٹرنگ آفسر نے دونوں فریقین کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

سابق صوبائی وزیر عاطف خان کے خلاف چار شہریوں نے درخواستیں جمع کرائیں۔ این اے 22 پر ایک جبکہ صوبائی اسمبلی کے 59 پر تین شہریوں نے درخواستیں دی ہیں۔

اسلام آباد
اسلام آباد میں چار روز کے دوران 160 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل مکمل کیا ہے، آخری 49 امیدوار آج اسکروٹنی کے عمل میں حصہ لیں گے۔

خیبرپختونخوا
خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی میں خواتین نشستوں کیلئے 36 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے، کے پی اسمبلی میں خواتین نشستوں کیلئے 89 امیدوارں کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق کے پی اسمبلی میں خواتین نشستوں کی تعداد 26 ہے، صوبائی اسمبلی میں اقلیتی نشستوں کیلئے 22 امیدواروں کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے جبکہ نشستوں کی تعداد چار ہے۔

بلوچستان
بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پر جانچ پڑتال جاری ہے، حلقہ این اے 262 پر تمام امیدواروں کے کاغذات کی جانچ ہڑتال مکمل ہوچکی ہے، این اے 262 پر 54 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے تھے۔

 این اے 263 پر 55 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے، این اے 263 کوئٹہ سٹی ٹو پر 65 کاغذات نامزدگی فارم جمع کرائے گئے تھے۔

این اے 264 پر 40 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوچکی ہے، جہاں 47 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے تھے۔