ایک نیوز :پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئر مین رمیز راجہ نےمحمد عامر کو ٹیم سے نکالنے کی وجہ بتادی، ان کا کہناتھا کہ اگر عامر کو شامل کریں تو کیا شاہین کو 12 واں کھلاڑی بنا دیں۔
تفصیلات کےمطابق رمیز راجہ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عامر کی ٹیم میں شمولت سلیکشن پر ہے، میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ، اگر عامر کو شامل کریں تو کیا شاہین کو 12 واں کھلاڑی بنا دیں یا پھر عامر کے لیے حارث رؤف یا وسیم جونیئر کو باہر بٹھا دیں، ہمارے یہ فاسٹ بولرز 20 ، 20 اور 21 ، 21 سال کے ہیں جن کا فوکس کرکٹ کی طرف ہے نہ کہ سیاسی یا پھر ٹوئٹ کرنے کی طرف، یہ نوجوان لڑکے صرف کرکٹ کی طرف دھیان دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہمارے دور میں کمرشل ایکسیلنس کے طور پر ایک سال میں 5 ارب روپے کے قریب کرکٹ بورڈ میں جمع ہوا، وائٹ بال میں ہم نے ناقابل یقین پرفرفارمنس دکھائیں، ہم نے ایشیا کپ کا فائنل کھیلا جو بھارت نے نہیں کھیلا، بھارت کی بلین ڈالر انڈسٹری پیچھے ہٹ گئی، ان کے ہاں توڑ پھوڑ ہوئی، بھارت نے اپنے چیف سلیکٹر سمیت سلیکشن کمیٹی فارغ کردی، بھارت نے اپنا کپتان بدل دیا کیونکہ انھیں ہضم نہیں ہوا کہ پاکستان ان سے آگے کیسے نکل گیا۔
اپنی برطرفی پر بات کرتے ہوئے رمیز راجا کا کہنا تھا کہ جس دن مجھے برطرف کیا گیا میں اس دن آفس ہی نہ جا سکا، ان لوگوں نے ایسے حملہ کیا جیسے آیف آئی اے کا چھاپا پڑگیا ہو، میری اپنے آفس میں بھائی کی تصویر ہے، ورلڈکپ کی جرسی ہے یہ وہ چیزیں ہیں جن سے میرا جذباتی لگاؤ ہے، میں نے یہ چیزیں واپس مانگی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو واپس کرتے ہیں جو کہ ابھی تک نہیں کی گئیں۔