پی ڈبلیو ڈی کی بندش، کابینہ نے پاک چین ایم ایل ون فنانسنگ معاہدے کی منظوری بھی دیدی

پی ڈبلیو ڈی کی بندش، کابینہ نے پاک چین ایم ایل ون فنانسنگ معاہدے کی منظوری بھی دیدی
کیپشن: Closure of PWD, Cabinet also approved Pakistan China ML1 financing agreement

 ویب ڈیسک: وفاقی کابینہ نے رولز آف بزنس 1973 میں پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ ( پی ڈبلیو ڈی ) کی بندش کے حوالے سے ترمیم کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 2 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کے گزشتہ روز اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے رولز آف بزنس 1973 میں پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ( پی ڈبلیو ڈی)کی بندش کے حوالے سے ترمیم کی منظوری دی جس کے بعد محکمہ غیر فعال ہوگیا۔

کابینہ اجلاس میں حکومت پاکستان نے ایم ایل ون کے پہلے فیز پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا، کابینہ نے چین پاکستان ریلوے کے درمیان فنانسنگ معاہدے کی منظوری بھی دے دی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جون میں پی ڈبلیو ڈی کو ناقص کارکردگی اور کرپشن پر فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزارت ہاؤسنگ کے ریکارڈ کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کا ادارہ قیام پاکستان سے تقریبا ایک صدی قبل لارڈ ڈلہوزی نے 1854 میں قائم کیا تھا۔

پاکستان بننے کے بعد 1947 میں اس ادارے کا نیا نام پاک پی ڈبلیو ڈی رکھا گیا اور اس ادارے کو مہاجرین کیلئے رہائشیں اور ملک بھر کی سڑکوں اور بلڈنگز کی تعمیر کا کام دیا گیا۔

اگست 1967 میں اسلام آباد کو پاکستان کا وفاقی دارالحکومت بنائے جانے کے ساتھ ہی پی ڈبلیو ڈی کے 2 ڈویژنز کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا اور انہیں اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کی رہائشیں اور وفاقی سیکرٹریٹ کی عمارت کی تعمیر کا کام سونپا گیا۔

پی ڈبلیو ڈی اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر، سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، الیکشن کمیشن آف پاکستان سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کی دیکھ بھال اور تزئین و آرائش کا کام کرتا ہے، اس محکمے میں 6610 ملازمین کام کر رہے ہیں۔

پی ڈبلیو ڈی تعمیرات کے علاوہ تحقیقاتی اداروں نیب اور ایف آئی اے کو انکوائریوں میں تکنیکی معاونت جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذخائر کی تصدیق میں بھی مدد کرتا ہے۔