سمندری طوفان کے حوالے سے دوسرا الرٹ جاری   

Aug 30, 2024 | 00:18 AM

ویب ڈیسک:محکمہ موسمیات نےسمندری طوفان کے حوالے سے پہلا الرٹ جاری کردیا۔

 ایک نیوز:محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کا دوسرا لرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے بھارت کے کچھ آف رن پر ڈیپ ڈپریشن 12 گھنٹوں کے دوران مغرب جنوب مغرب کی جانب بڑھ گیا ہے۔ 

محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ میں بتایاگیا ہے ڈیپ ڈپریشن کراچی سے تقریباً 250 کلومیٹر مشرق جنوب مشرق کے فاصلے پر موجود ہے، سمندری طوفان 50، 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں کے ساتھ ناہموار رہنے کا امکان ہے۔ 

الرٹ کے مطابق سائیکلون مزید مغرب جنوب مغرب کے جانب بڑھے گا، کل صبح تک سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ابھرے گا، سازگار ماحولیاتی حالات کے باعث سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ 

محکمہ موسمیات کا کہناہے سائیکلون کے زیر اثر کراچی، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدر آباد اور دیگر اضلاع میں ،موسلادھار موسلادھار بارشوں کے آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ، جامشورو، دادو اور شہید بینظیر آباد اضلاع 31 اگست تک موسلادھار بارشیں متوقع ہیں، حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر کے اضلاع میں 30 اگست سے یکم ستمبر کے دوران وقفے وقفے سے وقفے وقفے سے تیز بارش/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے ۔ 

محکمہ موسمیات کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو 31 اگست سے یکم ستمبر تک سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ممکنہ سائیکلون کے پیشِ نظر ریسکیو 1122 کا عملہ ہائی الرٹ  کردیا گیا ۔ 

ڈی جی ریسکیو کا کہنا ہے سندھ بھر میں جہاں جہاں ریسکیو 1122 کی سروسز فعال ہیں، وہاں عملہ پوری طرح سے متحرک ہے، ریسکیو 1122 کا عملہ مکمل طور پر ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہے اور فیلڈ پر موجود ہے، ممکنہ سائیکلون کے پیش نظر کراچی میں واٹر ریسکیو کا عملہ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کے ڈسپوزل پر تعینات کردیا گیا ہے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، سندھ کے دیگر اضلاع میں بالخصوص حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر اور لاڑکانہ میں رین ایمرجنسی کے حوالے سے حادثات رپورٹ ہوئے۔ 

ڈی جی ریسکیو کے  مطابق اب تک مجموعی طور پر تیز بارشوں کے باعث رونما ہونے والے 15 سے زائد حادثات پر رسپانس کیا گیا ہے، حیدرآباد میں تیز بارشوں کے باعث عمارت کے منہدم ہونے جبکہ میرپور خاص میں سیلابی پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے کے واقعات ہوئے، سکھر میں بھی عمارت کے منہدم ہونے اور سیلابی پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ لاڑکانہ میں تیز بارشوں کے باعث عمارت کے منہدم ہونے کے دو واقعات رونما ہوئے، ریسکیو 1122 کے عملے نے بروقت رسپانس کر کے متاثرین کو ملبے سے نکالا جبکہ سیلابی پانی سے متعدد خاندانوں کو بھی ریسکیو کیا گیا ۔

ترجمان ریسکیو کا کہناہے عوام سے اپیل ہے غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں، نشیبی علاقوں سے اور برقی آلات سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو 1122 کو اطلاع دیں۔   

مزیدخبریں