دہائیوں کی پالیسیاں کیسے بدل سکتے ہیں؟ اپنی توقعات 'مینج' کریں: نگران وزیر خزانہ

ہمارے لئے آئی ایم ایف نہیں پاکستان کی معیشت اہم ہے ، شمشاد اختر
کیپشن: ہمارے لئے آئی ایم ایف نہیں پاکستان کی معیشت اہم ہے ، شمشاد اختر

ایک نیوز :نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اخترنے کہا کہ سابق حکومت نے جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا ہے اس کے مطابق چلیں گے،ہمارے  لئے آئی ایم ایف نہیں بلکہ پاکستان معیشت اولیت رکھتی ہے۔

تفصیلات کےمطابق  میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرخزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ ہماری حکومت مخلصانہ طور پر عوام کی بہتری کیلئے کام کرے گی، کئی دہائیوں کی پالیسیوں کو ایک دن میں تبدیل نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف سے بات ہوئی ہے ان کو یقین دہانی کرائی ہے معاہدے پر عمل کرینگے۔ شمشاد اخترکا مزید کہناتھا کہ سماجی تحفظ کے منصوبوں کے ذریعے غریبوں کو ریلیف فراہم کررہے ہیں،پاکستان کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے اور مالی خسارہ ختم کرنا ضروری ہے،بجلی کے شعبے میں دی گئی مراعات کئی عرصے دی گئی ہیں۔

قبل ازیں سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں نگراں وزیرِ خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ میں تو سوچتی ہوں میں نے یہ عہدہ کیوں قبول کیا۔نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کمیٹی اجلاس میں شرکت کے دوران کہا کہ ملکی معیشت سیاسی و معاشی عدم استحکام کی وجہ سے ہے، سیاسی عدم استحکام کیلئے معزز سیاسی لوگ فیصلے کریں گے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ایک ہفتے کے بعد معیشت پر کمیٹی کو بریفنگ دیںگے کہ ہمارے لئے کیا کرنا ممکن ہے اور کیا ممکن نہیں۔ بدقسمتی سے ہم نے معیشت کو کمزور کرنے کیلئے تمام کام کئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تیل کے حوالے سے ہمارا دنیا پر انحصار ہے اور ہمیں بوجھ عوام پر منتقل کرنا پڑتا ہے، ہمارے پاس مالی گنجائش نہیں جس کی وجہ سے سبسڈی نہیں دے سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی شعبے میں کچھ چیزوں کا تعین کیا گیا جس سے واپسی ممکن نہیں۔