اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

 اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
کیپشن: اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

ایک نیوز: سائفر کیس کی سماعت کیلئے عدالت کی اٹک جیل منتقلی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج  کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا،وکیل شیر افضل مروت نے 26صفحات پر مشتمل درخواست دائر کی۔

درخواست میں وزارت قانون و انصاف،وزارت داخلہ، ایف آئی اے، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلا م آباد، اے ٹی سی کے جج ،اڈیالہ اور اٹک جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیاہے۔

درخواست میں انسداد دہشتگردی عدالت ون کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کا اختیار سماعت بھی چیلنج  کیا گیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت ون کے جج اس معاملے میں مطلوبہ اہلیت کے بنیادی معیار پر بھی پورا نہیں اترتے،درخواست کی گئی ہے کہ عدالت کی جوڈیشل کمپلیکس سے اٹک جیل منتقلی کو غیرقانونی قرار دیاجائے۔

پی ٹی آئی وکیل شیرافضل مروت نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سےکمرہ عدالت میں مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کوعدالت اٹک جیل میں لگانےکا این او سی ملا تھا؟

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ مجھےاٹک جیل میں سائفرکیس کی سماعت کرنےکا این او سی ملا تھا۔ 

پی ٹی آئی وکیل شیرافضل مروت نے کہا کہ کیا آپ سے حکومت نے اٹک جیل سماعت منتقلی پر رائے لی تھی؟

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ مجھ سے حکومت نےسماعت اٹک جیل منتقلی پر رائے نہیں لی۔ 

پی ٹی آئی وکیل شیرافضل مروت نےکہا کہ پھر آپ نے کیسے اٹک جیل منتقل کرکے سائفرکیس کی سماعت کرلی۔

وکیل شیرافضل مروت کمرہ عدالت نے روانہ ہوگئے۔