ایک نیوز :لندن کے بین ولسن ایک محنتی تخلیق کار ہیں جو گزشتہ 19 برس سے متروک اشیا پر پینٹنگ کررہے ہیں جن میں چیونگم بھی شامل ہے۔
موصوف ملینیئم برج کے پاس دکھائی دیتے ہیں اور بسااوقات زمین پر چپکی چیونگم پر ہی رنگ بکھیرنے لگتے ہیں۔ اس کے لیے پہلے وہ چیونگم کو برنر سے گرم کرتے ہیں اور اسے پھیلا کر کینوس میں بدل دیتے ہیں۔ وہ ہرسائز اور شکل کی چیونگم پر پینٹنگ کرتے نظر آتے ہیں۔ وہ سڑک کنارے اپنا کام کرتے رہتے ہیں لیکن بہت ہی کم راہ گیر ان کا کام دیکھ سکتے ہیں کیونکہ بہت چھوٹی پینٹنگز دیکھنے کے لیے رکنے اور جھک کر دیکھنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ لیکن ایک مرتبہ جب آپ انہیں دیکھتے ہیں تو اس کے اندر چھپی خوبصورتی اور تفصیلات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
بین وِلسن ٹوٹی ہوئی ٹائلوں کے ٹکڑوں پر بھی مصوری کرتے ہیں جو مائیکروپینٹنگ کا ایک نمونہ بھی ہے۔ اسی طرح وہ پینٹنگ کے بعد اس شے کو اصل مقام پربھی چھوڑ دیتے ہیں اور وہ اس کا حصہ بن جاتا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ رک کر اپنے پیروں تلے خوبصورتی کو دیکھیں اور محسوس کریں۔لیکن سڑکوں فٹ پاتھوں اور دیواروں سے چپکی ہوئی پینٹنگ مشکل کام ہے۔ لندن انتظامیہ نے ان کی سینکڑوں پینٹنگز کو صاف کردیا ہے۔ تاہم ملینیئم پل کے پاس ان کی سینکڑوں تخلیقات اب بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔