ایک نیوز : انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے الٹا کینیڈا پر الزام دھر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں ایک مباحثے کے دوران انڈین وزیرخارجہ نے کہا کہ کینیڈا نے ان لوگوں کو جگہ فراہم کی ہے جو تشدد میں ملوث ہیں۔ کینیڈا دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت پر ملوث ہونے کا الزام لگانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ بحث کے دوران جب انڈین وزیر خارجہ سے پوچھا گیا کہ کشیدگی کے اس معاملے پر ان کی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کیا گفتگو ہوئی؟
ایس جے شنکر نے کہا، “ہم سمجھتے ہیں کہ کینیڈا ان لوگوں کے ساتھ نرم رویہ رکھتا ہے جو کھلے عام تشدد اور دہشت گردوں کی وکالت کرتے ہیں۔ “کینیڈا کی سیاست کی وجہ سے ایسے لوگوں کو کینیڈا میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کا موقع دیا گیا ہے۔”
ایک سوال پر کھل کر بات کرتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا، ’’کینیڈا کے وزیراعظم نے پہلے نجی اور پھر عوامی طور پر کچھ الزامات لگائے۔ ہم کہتے ہیں کہ ان کے الزامات بھارت کی پالیسی سے میل نہیں کھاتے۔ اگر کوئی ایسی چیز ہے جس پر وہ دیکھنا چاہتے ہیں تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’ان مسائل پر کینیڈا کے ساتھ 1980ء کی دہائی سے تناؤ ہے۔ یہ چیزیں پچھلے کچھ سالوں میں واپس چلی گئی تھیں، لیکن اب پھر سے سامنے آئی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے بات کی ہے۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی تفصیلی تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس گفتگو کے دوران ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کا موقف غیر مغربی رہا ہے لیکن یہ مغرب مخالف نہیں ہے۔ایس جے شنکر 22 ستمبر کو دس روزہ دورے پر امریکا پہنچے تھے اور اپنے دورے کے اختتام سے قبل وہ مذہبی گرو سری سری روی شنکر کی آرٹ آف لیونگ فاؤنڈیشن کے ثقافتی پروگرام میں شرکت کریں گے۔