ایک نیوز: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر سے ملاقات کی ہے۔ تاہم کینیڈا کے وزیراعظم کو کرائی گئی یقین دہانی بھی کام نہ آئی اور ہردیپ سنگھ کے قتل پر خاموشی برقرار رہی ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان تنازعے کے حل کا کوئی راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے جو خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے مقابلے کے لیے اس کی انڈو پیسیفک اسٹریٹیجی میں اہم ہیں۔
بلنکن اور جےشنکر دونوں میں سے کسی نے بھی نامہ نگاروں کے سامنے اپنے انتہائی مختصر تبصروں میں اس تنازعے پر بات نہیں کی جس نے کینیڈا اور بھارت کے تعلقات کو متاثر کر دیا ہے۔ امریکی عہدے داروں نے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں اس معاملے کے اٹھائے جانے کی توقع ظاہر کی تھی ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھا کہ ہم نے اس معاملے پر بھارتی حکومت کے ساتھ مسلسل بات کی ہے اور اس پر تعاون کے لیے زور دے چکے ہیں ۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ بلنکن اس معاملے پر بات کریں گے اور ہلاکت کی کسی تفتیش میں بھارتی حکومت کےتعاون کے لیے حوصلہ افزائی کریں گے۔
ٹروڈو نے کہا کہ امریکیوں نے بھارتی حکومت سے اس بارے میں بات کرنے میں ہمارا ساتھ دیا ہے کہ یہ بات کتنی اہم ہے کہ وہ ان قابل بھروسہ الزامات کی چھان بین میں شامل ہو کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹوں نے کینیڈا کی سر زمین پر ایک کینیڈین شہری کو ہلاک کیا ہے ۔
مانٹریال میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ، یہ ایسا معاملہ ہے کہ جسے تمام جمہوری ملکوں ، اور قانون کا احترام کرنے والے تمام ملکوں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے ۔ اور ہم اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ ، جن میں بھارتی حکومت شامل ہے ،سوچ سمجھ کر ، ذمہ دارانہ طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔