ایک نیوز: واشنگٹن پوسٹ نے مودی سرکار سے متعلق شرمناک انکشافات کیے ہیں۔ امریکی جریدے نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی نے انتخابات جیتنے کے لیے بھارتی جمہوریت کو ہی داؤ پر لگا دیا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی سوشل میڈیا پر مسلمان مخالف پروپیگنڈا کر کے انتہا پسند ہندووں کی حمایت حاصل کرتی ہے، مسلمانوں سے متعلق ہندؤوں کو قتل کرنے، لڑکیوں سے جبری شادی اور مذہب تبدیلی کی جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔
بی جے پی رہنماؤں نے اسلام مخالف بیانات دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بی جے پی کو ووٹ دو گے تو آپ کے بچے اور ہندو محفوظ رہیں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بی جے پی کا صرف انتخابات جیتنے کی لیے مذہب سے کھلواڑ انتہائی حیران کن اور افسوسناک ہے، ایک عشرہ حکومت کرنے کے بعد بی جے پی سوشل میڈیا کے اس شرمناک استعمال میں مہارت حاصل کر چکی ہے، حالیہ برسوں میں بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور غلط معلومات کے پھیلاؤ میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بی جے پی نے اس مذموم مقصد کی خاطر ڈیڑھ لاکھ سوشل میڈیا ورکرز کا بڑا نیٹ ورک بنا رکھا ہے، ماضی میں بی جے پی گمراہ کن پروپیگنڈے کو کانگریس کے خلاف استعمال کر چکی ہے۔
بی جے پی کارکن یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ بی جے پی ایسے مواد تخلیق کرنے والوں کے ساتھ تعاون کرتی ہے جو "تھرڈ پارٹی" یا "ٹرول" پیجز کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسے گروہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز پوسٹس بنانے میں مہارت رکھتے ہیں، بی جے پی کے رویوں کی وجہ سے بھارت جمہوریت سے آمریت کا سفر تیزی سے طے کر رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی تہلکہ خیز خبر پر اقوام عالم کی طرف سی مودی سرکار کی شدید مذمت کی گئی ہے۔