ایک نیوز نیوز: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آخر کار مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے معاملے پر خاموشی توڑ دی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ مہسا امینی کے خاندان سے تعلق میں ہیں اور اس معاملے پر ترجیحی بنیادوں پر دیکھ رہے ہیں۔
انہوں ںے واضح کیا کہ ایرانی عوام کے جان ومال کی حفاظت ایران کی سرخ لکیر ہے، لوگوں کے جان ومال کی پامالی کی اجازت کسی صورت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی کسی کو ایرانی معاشرے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیں گے۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے 22 سالہ مہسا امینی کے اہل خانہ کے ساتھ ٹیلی فون پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ مہسا امینی کے اہل خانہ نے تحقیقات کے حکم اور اظہار ہمدردی پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی سفارتخانے کے اعلامیے کے مطابق مہسا امینی کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔