ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف تمہارا مشکور ہوں پرنسپل سیکرٹری سے میری آڈیو لیک کردی، آپ نے ثابت کر دیا مراسلہ حقیقت ہے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ایمبیسڈر اور امریکی سفیر کی گفتگو کا مراسلہ ہے، کہا گیا عمران خان کو نہ ہٹایا تو پاکستان کو نقصان ہوگا، پھر اس کے بعد ہمارے لوگ لوٹے ہونے شروع ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف تمہارا خاص شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، آپ نے پرنسپل سیکرٹری سے میری بات چیت لیک کردی، آپ نے ثابت کر دیا کہ مراسلہ حقیقت ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کے ہر فارم پر کشمیر کے لیے آواز اٹھائی آپ کا سفیر بنا، ہم نے فیصلہ کیا کشمیریوں کی قربانیوں کا سمجھوتہ نہیں کریں گے، اللہ نے جو مظفرآباد میں خوبصورتی دی ہے بہت کم جگہ پر دی ہے، وعدہ کرتا ہوں جب تک زندہ ہوں ہر فارم پر کشمیر کی آواز اٹھاؤں گا۔
آزادکشمیر کے بجٹ کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے آزادکشمیر کے پیسے میں کٹوتی کر دی ہے۔ یہ 200 ارب سے کٹوتی کر کے آپ کو 60 ارب دے رہے ہیں۔ انہوں نے آزادکشمیر کا شیئر کم کر دیا ہے۔
انہوں نے نئے وزیر خزانہ سے متعلق کہا کہ اسحاق ڈار جب بھی وزیر خزانہ بنا، ملک کا دیوالیہ نکال کر گیا۔ آج اس کو واپس لے آئے ہیں۔ اگر آج ہم نے چپ کر کے اس کو تسلیم کر لیا تو ہمارا حال بھیڑ بکریوں والا ہوگا۔ ان کے جو ہینڈلرز سمجھتے ہیں کہ ہم ان چوروں کو تسلیم کر لیں گے، وہ بھول میں نہ رہیں۔’تیاری مکمل کر رہا ہوں، جلد قوم کو کال دوں گا۔ جب سے یہ امپورٹڈ حکومت آئی ہے روپیہ 33 فیصد نیچے گرا ہے۔ ان لوگوں کو ڈیل کر کے ملک میں واپس لانے سے بڑا جرم نہیں ہو سکتا۔ اگر ان لوگوں کو این آر او دینا ہے تو غریبوں کو کیوں بند کیا ہوا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم فیصلہ کن وقت ہے، ہم پر پی ڈی ایم کی حکومت باہر سے مسلط کی گئی، اس ملک کا وزیر اعظم کہتا ہے ہماری مدد کریں، شہباز شریف گوری کے سامنے بیٹھ کر کہتا ہے ہماری مدد کریں، ہم عظیم قوم ہیں، ہم نبیﷺ امتی ہیں، انسان جو زمین پر رینگتے تھے اللہ نے ان کو پر دے دیے، کسی انسان اور سپر پاور کے سامنے جھکنا شرک ہے، جو کوئی انسان راہِ حق سے ہٹتا ہے میری نظر میں وہ شرک ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتا ہے میں مانگنے نہیں آیا لیکن میری مجبوری ہے، شہباز شریف تمہارے جیسے لوگ ملک سے پیسہ چوری کر کے باہر بیجھ دیتے ہیں، اسحاق ڈار کی اسٹیٹمنٹ ہے کے کیسے کرپشن کا پیسا باہر لے کر جانا تھا، جب نیب نے اس سے پوچھا کہ باہر آپ کی اربوں کی پروپرٹیز کیسے بنی تو یہ وزیراعظم کے جہاز میں بیٹھا اور باہر بھاگ گیا، جو لوگ کرپشن کر کے عوام کا پیسہ باہر لے گئے ہیں ہم ان کو کیسے این آر او دے سکتے ہیں کیسے معاف کر سکتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو لوگ چوری کا پیسہ کرپشن کا پیسہ باہر لے جاتے ہیں تو روپے کی قدر کم ہو جاتی ہے، ان چوروں کا اربوں روپیہ باہر پڑا ہے وہ ڈبل ہو رہا ہے، اگر آپ نے ملک کو تباہ کرنا ہے تو ان جیسے چوروں کو مسلط کر دو ملک خود ہی تباہ ہو جائے گا۔ ان کے 5 سال میں ایکسپورٹس نہیں بڑی، اگر ہم نے چپ کر کے یہ چیز برداشت کر لی تو ہم میں اور بھیڑ بکری میں کوئی فرق نہیں ہو گا، جو سمجھتے ہم ان چوروں کو برداشت کر لیں گے وہ غلط سمجھتے ہیں، میں جلد کال دینے والا ہوں، آپ نے میرے ساتھ نکلنا ہیں۔ میں جب آپ کو کال دوں گا آپ نے اس مستقبل کے لیے نکلنا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا چیف الیکشن کمشنر چیف الیکٹورل فراڈ ہے۔ یہ چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کے ساتھ مل کر میچ فکس کرتا ہے۔ سکندر سلطان سن لو اگر تم میں غیرت ہے تو استعفیٰ دو۔ ہم آپ کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔۔