انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین آئن واٹ مورنے کہا کہ فیصلے سے پاکستان سمیت کرکٹ فینز سے معذرت خواہ ہوں ، دورہ منسوخی کے فیصلے کیلئے کھلاڑیوں سے مشورہ نہیں کیا گیا ، مجھے افسوس ہے کہ فیصلے سے پاکستان میں لوگ مایوس ہوئے، بورڈ نے جو فیصلہ کیا وہ بہت مشکل تھالیکن ہماری پہلی ترجیح کھلاڑیوں کی حفاظت اور ذہنی حالت ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات نئے سرے سے بنانے ہیں ، ہمیں 2022 کے دورے کے حوالے سے دوبارہ فوکس کرنا ہو گا ، پاکستان کے مشکور ہیں کہ وہ گزشتہ برس انگلینڈ آئے ۔
انہوں نے اصرار کیا کہ انگلینڈ اگلے موسم سرما میں تین ٹیسٹ اور پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں پر مشتمل مکمل دورے کا عہد کرے گا۔انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز ایشز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کی اس میں شمولیت اس وقت شکوک و شبہات کا شکار رہے گی جب تک جوئے روٹ کی ٹیم چھ نومبر کو برسبین کیلئے روانہ نہیں ہو جاتی ۔
چیئرمین انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی تمام ترتوجہ اس وقت ایشز سیریز پر ہے جبکہ ای سی بی کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے موصول ہونے والی شرائط اور قرنطینہ کے ضوابط کا جائزہ لے رہاہے ۔ ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں امید ظاہر کی کہ ممکنہ طور پر انگلینڈ سکواڈ اور دورہ سے متعلق حتمی فیصلہ اسی ہفتے میں ہو جائے گا ۔انگلینڈ کی ٹیم دو حصوں میں سفر کرے گی ۔