کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق طلال چودھری تنظیم سازی کیلئےعائشہ رجب کے گھر نہیں گئے، طلال چودھری نے تنظیم سازی کا جھوٹ بولا۔ طلال چودھری عائشہ رجب علی کے بلوانے پر گئے، طلال چودھری کا جھگڑا عائشہ رجب علی سے ہی تھا، طلال چودھری کا عائشہ رجب علی کے بھائی سے جھگڑا ہوا۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ یہ دونوں کا ذاتی معاملہ ہے،اگر کوئی فریق شکایت کرے گا تو پارٹی کارروائی کرے گی۔
یاد رہے ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طلال چوہدری کو مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کی ایک خاتون ایم این اے کے بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ طلال چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے خاتون کے گھر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی جس پر انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا گیا ۔ تشدد کے دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ طلال چوہدری کی تشدد کی وجہ سے کئی ہڈیاں ٹوٹ گئیں لیکن پھر بھی بڑی مشکل سے ان کی جان چھوڑی گئی۔ ان پر تشدد فیصل آباد میں ہوا، انہیں لاہور کے نیشنل ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی سرجریز بھی کی گئی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کچھ دن لاہور کے ہسپتال میں زیر علاج رہے،پھر اچانک غائب ہوگئے،پتا چلا کہ وہ اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ طلال چودھری اور ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کا ابھی تک بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکا ۔