ویب ڈیسک:پانچ نومبر کو امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں 7ریاستوں کو غیر معمولی اہمیت ہے۔
امریکی ریاستیں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، پینسلوینیا اور وسکونسن کا کردار صدارتی انتخابات میں اہم ہوگا، ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے اور یہی ریاستیں فیصلہ کریں گی کہ امریکا کا اگلا صدر کون ہو گا۔
ڈیموکریٹک اور ری پبلکن دونوں جماعتیں سوئنگ سٹیٹس کہلانے والی ان ریاستوں میں ایسے ووٹرز پر توجہ دیے ہوئے ہیں جنہوں نے اپنے ووٹ کے حوالے سے اب تک فیصلہ نہیں کیا اور ان ریاستوں کا ووٹ دونوں امیدواروں کیلئے اہم ہوگا۔
ایریزونا
ایریزونا میں الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد11ہے، ایریزونا کی میکسیکو کیساتھ ملنے والی سرحد کے سبب امیگریشن اور اسقاط حمل کے حق سے متعلق تنازعات بھی سامنےآچکےہیں۔
جارجیا
جارجیا کے الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد16ہے، جارجیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ افریقی نژاد امر یکیو ں کا ہے جو ملک کے سیاہ فام باشندوں کے سب سے بڑے تناسب میں سے ایک ہے، کملا ہیرس اس حلقے کو متحرک کرنے کی امید رکھتی ہیں۔
مشی گن
پندراںالیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست مشی گن میں گزشتہ دو صدارتی انتخابات میں جو امیدوار کامیاب ہوا، وہی وائٹ ہاؤس تک پہنچا ہے، مشی گن میں عرب نژاد امریکیوں کی آبادی کا تناسب سب سے زیادہ ہے، یہ ریاست غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے امریکی صدر کی حمایت پر ملک گیر ردعمل کی علامت بن گئی ہے۔
نیواڈا
چھ الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست نیواڈا نے گزشتہ کئی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا ہے لیکن اس بار یہاں ری پبلکنز کی طرف جھکاؤ کے آثار ہیں۔
شمالی کیرولائنا
16 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست شمالی کیرولائنا میں کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نا مز د گی کے بعد مقابلہ سخت ہو گیا ہے اور کچھ تجزیہ کار اب اسے ’ٹاس اپ‘ سمجھ رہے ہیں۔
پینسلوینیا
پینسلوینیا میں الیکٹورل کالج ووٹ کی تعداد 19 ہے، دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی معیشت سب سے اہم مسئلہ ہے۔
وسکونسن
10 الیکٹورل کالج رکھنے والی ریاست وسکونسن میں رائے شماری کے اندازے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی خاطر خواں حمایت کا اشارہ دیتے ہیں، اس سے کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹ کم پڑ سکتے ہیںخود ٹرمپ نے بھی اس ریاست کو ’بہت اہم‘ قرار دیا ہے۔