ایک نیوز :غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد سات ہزار 703 ہوگئی ۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کی زیرنگرانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں تین ہزار 500 بچے بھی شامل ہیں۔2005 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ سے رضاکارانہ واپسی کے بعد سے جاری جنگ میں ہونے والی ہلاکتیں اب تک ہونے والی جنگوں میں سب سے زیادہ ہیں۔
جمعے کی شام کو اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے تیز کر دیے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ حملوں میں حماس کے اہداف خصوصاً زیرزمین سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا۔فلسطین کے سول ڈیفنس کا کہنا تھا کہ اندھا دھند فضائی اور آرٹلری کے حملوں میں سینکڑوں عمارتیں تباہ ہوگئی جبکہ ہزار گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب شمالی غزہ میں 150 ’زیر زمین اہداف‘ کو نشانہ بنایا۔اسرائیل کی فوج کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں دہشت گردی کی سرنگیں، زیرزمین جنگی مقامات اور زیرزمین انفراسٹرکچرز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حماس کے متعدد دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔‘
غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گولہ باری اور فضائی حملے آج بھی جاری ہے لیکن رات کے مقابلے میں ان کی شدت کم ہے۔ایک اور بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے فضائی حملوں کے سربراہ عاصم ابو رکابہ کو ایک کارروائی کے دوران مارا گیا ہے۔