ایک نیوز نیوز:ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے اثرات ملکی معیشت پرپڑنے لگے۔ ایک ہفتے کی دوران ڈالر مہنگا اور اسٹاک مارکیٹ 1000 پوائنٹس سے زائد گر گئی۔
ڈالر نے ایک مرتبہ پھر روپے کو انکھیں دکھانا شروع کردیں، ایک ہفتے کی دوران انٹربینک میں ڈالر 1روپے 63پیسے مہنگا ہوا اور یہ 220 روپے 84 پیسے سے بڑھ کر 222 روپے 47 پیسے کا ہوگیا۔ اسکے علاوہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 60 پیسے مہنگا ہوکر227 روپے 50 پیسے کا ہوگیا۔
ڈالر بڑھنے کے سبب ملک پر عائد قرضوں میں 150 ارب روپے تک کا اضافہ ہوگیا۔
دوسری جانب حصص بازار میں مندی کے بادل چھائے رہے۔ ایک ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 1073پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 42213 پوائنٹس سے گھٹ کر 41140 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ مسلسل مندی کے باعث مارکیٹ کیپٹلائزیشن 166 ارب روپے گھٹ کر 6673 ارب ہوگئی۔
اسٹاک بروکرز کے مطابق ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے سبب سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور شئرز کی خریداری کے بجائے فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں جسکی وجی سے مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہے۔