لانگ مارچ کے دوسرے روز کا اختتام، آخری منزل اسلام آباد

عمران خان کی زیرقیادت لانگ مارچ شاہدرہ سے چل پڑا، آخری منزل اسلام آباد

ایک نیوز نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان نے دوسرے روز کے لانگ مارچ کے اختتام کا اعلان کردیا، مارچ کا آغاز شاہدرہ سے ہوا  جو مختلف جگہوں سے ہوتا ہوا کامونکے پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ لانگ مارچ کا آغاز اب صبح کامونکے سے تگڑے ناشتے کے بعد ہوگا۔

شاہدرہ سے لانگ مارچ کے آغاز پر عمران خان نےعوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے  انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا  اور کہا کہ جسٹس صاحب آپ  قوم کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کام قانون کی حفاظت کرنا ہے قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، دوران حراست تشدد پوری دنیا میں خلاف قانون ہے اگر آپ ہمیں تحفظ نہیں دیں گے تو ہمارے حقوق کی حفاظت کون کرے گا؟

عمران خان کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ میں 70 سال کی عمر میں کیوں سڑکوں پر نکلا ہوں ؟ میرا مولا مجھے سب کچھ دے چکا ہے ۔  ہمیں شرم سے ڈوب جانا چاہیے کہ ایک دادا اور نانا کو اس کے پوتے ، پوتیوں کے سامنے گھر میں گھس کر ایف آئی اے نے مارا  اور اس کے بعد اسے نامعلوم افراد کے حوالے  کردیا ۔ اعظم سواتی کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے ایک شخص کیخلاف ٹویٹ کی۔ آج میں ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم انسان ہیں ، کوئی بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ  عمران خان کی قیادت میں لانگ مارچ شاہدرہ سے  فیروز والا پہنچے گا اور پھر  فیروز والا کے بعد مرید کے میں استقبال ہوگا۔

لانگ مارچ کے شرکاء کا سادھوکی میں بھی استقبال کیا جائے گا، دوسرے روز لانگ مارچ کی منزل کامونکی ہے، عمران خان شاہدرہ، فیروز والا، مریدکے، سادھوکی اور کامونکی میں عوام سے خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے مارچ کی پہلی منزل جمعہ کی شب لبرٹی چوک سے شاہدرہ انٹر چینج تک مکمل ہوئی جہاں عمران خان کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان نے شاہدرہ میں قیام پذیر ہوئے۔

لانگ مارچ کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا اور ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ جائے گا، لانگ مارچ سمبڑیال سے  ہوتا ہوا وزیر آباد  پہنچے گا۔ اتوار کو لانگ مارچ کے شرکاء گجرات پہنچیں گے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی مارچ کرنے والوں کا استقبال کریں گے۔ پی ٹی آئی کے مارچ گجرات اور جہلم کے درمیان سرائے عالمگیر میں قیام کریں گے۔

پیر کی صبح جہلم کی طرف روانہ ہوں گے جہاں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری شرکاء کی میزبانی کریں گے۔

منگل کو عمران خان راول میں ڈیرے ڈالیں گے، گوجر خان سے ہوتے ہوئے رات گئے اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے۔ یہیں پارٹی کی اعلیٰ قیادت آگے بڑھنے کے لیے حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔ اسی طرح لانگ مارچ  گوجر خان سے راولپنڈی اور 4 نومبر بروز جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔