ایک نیوز نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان نے دوسرے روز کے لانگ مارچ کے اختتام کا اعلان کردیا، مارچ کا آغاز شاہدرہ سے ہوا جو مختلف جگہوں سے ہوتا ہوا کامونکے پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ لانگ مارچ کا آغاز اب صبح کامونکے سے تگڑے ناشتے کے بعد ہوگا۔
حق اور باطل کا معرکہ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے،باطل اپنے تمام تر شیطانی ہتھکنڈوں سمیت حق پر غلبہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے، اس فتح کے لیے بہت ضروری ہے کہ حق پرست حق پر ڈٹے رہیں اور باطل قوتوں سے زرا بھر بھی خوف اپنے دل میں نہ رکھیں۔#حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/Lhyz6TNnpm
— Muhammad nadeem choudary (@choudarynadeem7) October 29, 2022
شکریہ فیروزوالہ !! #حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/qUSSruhndS
— PTI (@PTIofficial) October 29, 2022
شاہدرہ سے لانگ مارچ کے آغاز پر عمران خان نےعوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ جسٹس صاحب آپ قوم کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کام قانون کی حفاظت کرنا ہے قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، دوران حراست تشدد پوری دنیا میں خلاف قانون ہے اگر آپ ہمیں تحفظ نہیں دیں گے تو ہمارے حقوق کی حفاظت کون کرے گا؟
عمران خان کا خطاب کے دوران کہنا تھا کہ میں 70 سال کی عمر میں کیوں سڑکوں پر نکلا ہوں ؟ میرا مولا مجھے سب کچھ دے چکا ہے ۔ ہمیں شرم سے ڈوب جانا چاہیے کہ ایک دادا اور نانا کو اس کے پوتے ، پوتیوں کے سامنے گھر میں گھس کر ایف آئی اے نے مارا اور اس کے بعد اسے نامعلوم افراد کے حوالے کردیا ۔ اعظم سواتی کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے ایک شخص کیخلاف ٹویٹ کی۔ آج میں ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم انسان ہیں ، کوئی بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان کی قیادت میں لانگ مارچ شاہدرہ سے فیروز والا پہنچے گا اور پھر فیروز والا کے بعد مرید کے میں استقبال ہوگا۔
لانگ مارچ کے شرکاء کا سادھوکی میں بھی استقبال کیا جائے گا، دوسرے روز لانگ مارچ کی منزل کامونکی ہے، عمران خان شاہدرہ، فیروز والا، مریدکے، سادھوکی اور کامونکی میں عوام سے خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے مارچ کی پہلی منزل جمعہ کی شب لبرٹی چوک سے شاہدرہ انٹر چینج تک مکمل ہوئی جہاں عمران خان کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان نے شاہدرہ میں قیام پذیر ہوئے۔
لانگ مارچ کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا اور ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ جائے گا، لانگ مارچ سمبڑیال سے ہوتا ہوا وزیر آباد پہنچے گا۔ اتوار کو لانگ مارچ کے شرکاء گجرات پہنچیں گے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی مارچ کرنے والوں کا استقبال کریں گے۔ پی ٹی آئی کے مارچ گجرات اور جہلم کے درمیان سرائے عالمگیر میں قیام کریں گے۔
پیر کی صبح جہلم کی طرف روانہ ہوں گے جہاں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری شرکاء کی میزبانی کریں گے۔
منگل کو عمران خان راول میں ڈیرے ڈالیں گے، گوجر خان سے ہوتے ہوئے رات گئے اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے۔ یہیں پارٹی کی اعلیٰ قیادت آگے بڑھنے کے لیے حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔ اسی طرح لانگ مارچ گوجر خان سے راولپنڈی اور 4 نومبر بروز جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔