کے پی سے آئے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا، وزیراعظم

کے پی سے آئے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا، وزیراعظم
کیپشن: The party from KP staged a show in Islamabad which cannot be described, Prime Minister

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے جتھے نے اسلام آباد میں وہ تماشا لگایا جسے بیان نہیں کرسکتا, پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیچھے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جاتی ہے، احتجاج کے دوران جتھے نے ہر طرح سے توڑ پھوڑ کی جس سے معیشت کو نقصان پہنچا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی زیرصدارت امن عامہ کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا سے جو جتھہ اسلام آباد آیا انہوں نے تباہی کی، حملوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے، شرپسندوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، احتجاج سے پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا، احتجاج سے 190 ارب روپے یومیہ کا پاکستان کو نقصان پہنچتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جو تماشا لگایا گیا اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 9 ماہ میں تیسری چوتھی بار لشکر کشی کی گئی ہے، 2014 سے پہلے ایسے ناپاک عزائم کا کوئی سوچ نہیں سکتا، 2014 کے دھرنے میں جو کیا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، اس دھرنے کے باعث چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا، بہت مشکل سےدوبارہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کو ممکن بنایا گیا، اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ اور کیا دشمنی ہوسکتی ہے؟
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی کوششوں سے پاکستان میں اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری ہوئی، ایس سی او کانفرنس کے دوران چڑھائی کی گئی، اکتوبر میں چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران بھی احتجاج کیا گیا، سعودی وفود کے دوروں کے دوران بھی ان کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی رہیں، اس کے پیچھے ایک تخریب کاری کی سوچ ہے جو دن رات ان کو گائیڈ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے صدر کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے دوران احتجاجیوں کے جلاؤ کا دھواں نظر آرہا تھا، جی ایچ کیو میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی، 2014 سے پہلے ایسے ناپاک عزائم کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دشمنان پاکستان اگر اس صورتحال کو خراب کرنا چاہتے ہیں تو کیا ہم انہیں ایسا کرنے دیں، ہمیں ہر چیز وہ کرنی چاہیے جس سے ہم دشمنان پاکستان کے ہاتھ نہ صرف روکیں بلکہ ان کو توڑ دیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایسے مواقع بار بار نہیں ملتے، اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے، اس پر ہمیں پوری سنجیدہ سوچ اور عمل کے ساتھ آگے بڑھنا ہے کہ کس طرح ہم نے خیبر پختونخوا حکومت کی جو دن رات کی سازشیں ہیں، انہیں کوئی پروا نہیں کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ ہر چیز کو تہہ و بالا کردو، ہر چیز کو برباد کردو۔
 ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہاں وفاقی حکومت کے سینئرز بیٹھے ہیں، آرمی چیف بیٹھے ہیں، ان کی پوری ٹیم بیٹھی ہے، سب نے مل کر بڑی کاوش کی، میں آپ سب کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، اللہ نے ہمیں موقع دیاہے ، اس کے لیے ہم نے آگے بڑھنا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ ایک سیاسی جماعت نہیں ہے، یہ ایک فتنہ ہے اور تخریب کاری کا ایک جھتہ اور گروہ ہے، اس کے لیے اب ہمیں آگے بڑھنا ہے، جتنے بھی تخریب کار ہیں، ان سب کے خلاف ایف آئی آرز کاٹی جائیں، ان کے خلاف ٹھوس بنیادوں پر قانونی کارروائی کی جائے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ شومئی قسمت ہے کہ ہمیں آج یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے، یہ وطن کے ساتھ دشمنی ہے، یہ ہماری قومی ذمے داری ہے، اگر آج ان کا چہرہ نہیں دیکھائیں گے تو تاریخ ہمیں برے الفاظ میں یاد کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے ان 8 ماہ میں اپنے صوبے کے عوام کے لیے کیا کام کیا، عوامی منصوبوں پر کتنی توجہ دی اور انہوں نے اس دوران اسلام آباد پر چڑھائی اور پاکستانی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے انہوں نے کیا کیا، کیا پاکستان کو ہم نے اس جھتے کے حوالے کرنا ہے، اس تخریب کاری کی پارٹی کے حوالے کرنا ہے یا پھر ہم نے پاکستان کو بنانا اور سنوارنا ہے۔