ایک نیوز :عام انتخابات پرحکمت عملی کے حوالے سے ن لیگ اور ایم کیو ایم کی اہم بیٹھک،مجوزہ لوکل گورنمنٹ بل پر اتفاق کرلیا۔
ن لیگ اور ایم کیو ایم رہنماؤں کی ملاقات میں عام انتخابات کے دوران سندھ میں ایک دوسرے سے تعاون کا فیصلہ کیاگیا۔ ن لیگ کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت میں آنے کے بعد لوکل گورنمنٹ بل منظور کرانے کی یقین دہانی کرادی ۔مسلم لیگ ن کی جانب احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، زاہد حامد، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے فاروق ستار، امین الحق اور مصطفیٰ کمال نے شرکت کی۔
رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال کاکہنا ہے کہ آج ایم کیو ایم کا وفد ملاقات کیلئے آیا ہے ،ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومت سے متعلق مجوزہ بل پیش کیا ۔مسلم لیگ ن بھی بلدیاتی نظام پر یقین رکھتی ہے ۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے لوکل گورنمنٹ سے بہتر پلیٹ فارم نہیں ہے۔ یقین دلاتے ہیں لوکل گورنمنٹ بل منظور کرینگے۔
احسن اقبال کاکہنا تھاکہ ملاقات میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔ مہنگائی اور دیگر مسائل کیلئے مل کر کام کرینگے۔ انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون سے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ہماری ٹیمیں اس حوالے سے کام کررہی ہیں۔سندھ کے اندر تمام اتحادیوں کے ساتھ ملکر ایسے آگے بڑھیں گے تاکہ زیادہ زیادہ نشستیں لیں ۔یہ سب اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان کو مضبوط، مستحکم مینڈیٹ ضروری ہے ۔
سابق وزیر کاکہنا تھاکہ عوامی مشکلات کا خاتمہ اسی صورت ہوگا جب ہم مل کر پاکستان کی تعمیر نو کی تحریک چلائیں ۔ہم نے کسی قسم کے عہدوں یا وزارتوں کی بندر بانٹ کی بات نہیں کی صرف محور عوام اور اسکے مسائل رہے ۔اس جمہوری نظام میں دو لاکھ کے قریب منتخب لوکل نمائندوں کو بھی مشاورت میں لانا چاہتے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کاکہنا تھاکہ مضبوط مقامی حکومت ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے انتخابات سے پہلے لوکل گورنمنٹ بل دوسرے سیاسی جماعتوں کے سامنے رکھیں گے میثاق جمہوریت اور معیشت پر بھی بات ہوئی ۔
ایم کیو ایم رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارتوں اور عہدوں کی بجائے مسائل پر بات کی اختیارات عوام کو منتقل کرنا چاہتے ہیں ۔