ایک نیوز: سگی اور سوتیلی بیٹی کےاغوا کے الزام میں حراست میں لیے جانے والے شخص نے تھانے میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
تفصیلات کے مطابق شیر شاہ پولیس کی جانب سے تھانے بلوا کر حراست میں لیے جانے والے عمران نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کی،تھانے کے شعبہ تفتیش کے کمرے میں ملزم کی خودکشی پر ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے نوٹس لے لیا۔ڈی آئی جی ساؤتھ نے غفلت اور لاپرواہی برتنے والے آئی او اور ایس آئی او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایس پی کیماڑی انوسٹی گیشن کو معاملے کی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
خودکشی کرنے والے عمران کی حقیقی بیٹی 12 سالہ ماریہ اور سوتیلی بیٹی حفضہ 16 ستمبر کو لاپتہ ہوئی تھی،لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ شیرشاہ پولیس نے انکے ماموں فیضان کی مدعیت میں نامعلوم ملزم کے خلاف درج کیا تھا۔
فیضان نےایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ میری بہن لیاری بکرا پیڑے سے 4 بچوں کے ہمراہ ہمارے گھر شیر شاہ آئی تھی،دونوں بہنیں نانی سے پیسے لے کر چیز لینے گئی تھیں اور لوٹ کر نہیں آئی،میری بہن کی عمران سے دوسری شادی تھی،بڑی بیٹی حضیفہ پہلے شوہر سے تھی جبکہ ماریہ عمران کی حقیقی بیٹی ہے،گزشتہ شب پولیس نے تفتیش کیلئے شیرشاہ تھانے بلوا تھا جبکہ میرے بہنوئی کو بھی بلوایا گیا تھا،رات گئے تفتیشی افسر نے کہا تم گھر جاؤ ہمیں عمران سے کچھ پوچھ گچھ کرنی ہے۔
فیضان نے کہا کہ صبح میں اپنی بہن یاسمین کو لے کر تھانے پہنچا تو بہنوئی کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی،لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج تھا، ہمیں کسی پر شک نہیں تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عمران کو بچوں کےاغوا کےحوالےسےہی تفتیش کیلئےتھانے بلوایا گیا تھا،پوچھ گجھ کے بعد اسے تفتیشی کمرے میں ہی رات رکھا گیا،صبح کمرے میں عمران کی پنکھے سے لڑکی لاش ملی،ایس آئی او تھانہ شیر شاہ سب انسپکٹر ارشد تنولی اور تفتیشی افسر سب انسپکٹر سیدار خٹک کو حراست میں لے لیا گیا ہے،دونوں پولیس افسران کے خلاف زیر حبس بے جا میں رکھنے اور قتل خطا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔