ایک نیوز: رمضان شوگرمل ریفرنس میں شہبازشریف نے بیان ریکارڈ کروادیا جبکہ احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 12 دسمبرتک ملتوی کردی۔
تفصیلات کےمطابق سابق وزیرِاعظم شہبازشریف رمضان شوگرمل ریفرنس میں لاہور کی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوگئے،احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں شہباز شریف کو طلب کیا تھا،احتساب عدالت رمضان شوگر مل ریفرنس شہبازشریف اورحمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس پرسماعت ہوئی،شہبازشریف نےعدالت پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔
جج ملک علی ذوالقرنین اعوان نے کیس پر سماعت کی، شہبازشریف نے روسٹرم پرآکرکہا کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلایا گیا اورآشیانہ میں گرفتار کیا گیا، جتنا بھی اللہ کا شکر ادا کرومجھے انصاف ملا اب پھر مجھے گندے نالے کیس میں گرفتارکرلیاگیا،میں کیس کے میرٹ پر گفتگو نہیں کروں گا وہ میرا وکیل کرے گا، یہ مقدمہ بہت سال سے چل رہا ہے۔
سابق وزیرِاعظم نے کہا کہ میں نے بیٹے کی شوگرملزکیلئے گندا نالا بنایا،یہ گندا نالا ایک ایم پی اے کی تحریری درخواست پرتعمیرکرایا، میرے دور میں صاف پانی کے ہزاروں پروجیکٹ لگائے، یہ مل ہماری وراثتی شوگرمل ہے وہ میں نے بیٹے کو ٹرانسفر کردی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ میں کچھ حقائق عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں،میرے دور میں پنجاب میں اربوں کھربوں کے ترقیاتی کام کیے، رمضان شوگر مل کا میں نہ ڈائریکٹرہوں نا شئیر ہولڈرہوں،2014 میں سندھ حکومت نےگنےکی قیمت کم کردی،پنجاب کے کسانوں نے اپیلیں کی سب کچھ کیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 12 روپے سندھ حکومت نے اپنے خزانے سے کسانوں کودینےکافیصلہ کیا، میں نے صاف کہ دیا کہ یہ بیواؤں اور طالب علموں کا پیسہ ہے،میں نے سرکاری خزانے سے رقم دینے سے انکار کیا حالانکہ میرے اپنے بچوں بھتیجوں کی بھی شوگر مل تھیں، مجھے چیف سیکرٹری نے لکھا کہ چینی کی بہتات ہے ہم اسے ایکسپورٹ کردیتے ہیں،وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو ایکسپورٹ کی اجازت دی، میں نے پنجاب کے سرکاری خزانے سےشوگرملوں کو پیسے دینے سے انکارکیا اور عوام کا پیسا بچایا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایتھنول پرمیں نے ایکسائز ڈیوٹی لگائی، ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا، ڈھائی ارب روپے ہائیکورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایتھنول ہر ایکسائز ڈیوٹی ختم کردی۔
شہبازشریف نےعدالت میں کہا کہ ایک خطاکارانسان ہوں آج تک ٹی اے ڈی اے نہیں لیا، بیرون ملک کے ٹکٹس اور ہوٹل جیب سے خرچ کرتا ہوں،16 کروڑ کا شاید نالہ بناہے یہ کیس جھوٹا ہے۔
احتساب عدالت کے جج نےاستفسار کیا کہ کیا اس ریفرنس میں پہلے شہبازشریف کا نمائندہ پیش ہوتا تھا۔
نیب نے کہا کہ جی اس میں شہباز شریف کا نمائندہ پیش ہوتا تھا آپکے حکم کی تعمیل کی ہے۔
عدالت نے حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔
مسلم لیگ ن کے صدر کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔