ایک نیوز نیوز:سابق کپتان سلیم ملک نے سابق کپتان وسیم اکرم کے اس الزام کی تردید کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ان کے ساتھ غلام کی طرح کا برتاؤ کیا گیا۔
خیال رہے وسیم اکرم نے اپنی کتاب ’سلطان: اے میموئر‘ میں ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا شکوہ کیا تھا۔سپورٹس ویب سائٹ کرکٹ پاکستان کے مطابق سلیم ملک کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ان کو متعدد ٹیلی فون کالز کیں مگر انہوں نے انہوں نے نہیں سنیں۔’میں ان سے پوچھوں گا کہ یہ سب کچھ لکھنے کی وجہ کیا تھی؟‘وسیم اکرم نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا تھا کہ دوروں کے موقع پر سلیم ملک نے انہیں اپنے کپڑے دھونے پر مجبور کیا تاہم ساتھ وضاحت بھی کی اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں نے ہاتھ سے کپڑے دھوئے بلکہ اس کا بوجھ واشنگ مشین پر پڑا۔
سلیم ملک کا مزید کہنا تھا وسیم اکرم کے اس الزام میں بھی حقیقت نہیں کہ ’میں تنگ نظر ہوں، اگر ایسا ہوتا تو میں ان کو بولنگ کا موقع ہی نہ دیتا۔‘انہوں نے سلیم ملک پر سینیارٹی کا فائدہ اٹھانے کا الزام لگاتے ہوئے لکھا کہ انہیں مساج کرنے کے علاوہ کپڑے دھونے اور جوتے صاف کرنے پر مجبور کیا گیا۔این ڈی ٹی وی نے وسیم اکرم کی کتاب کے اقتباسات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وسیم اکرم نے سلیم کو منفی ذہنیت کا مالک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نوکروں جیسا سلوک کیا اور کہا کہ ان کا مساج کروں۔
وسیم اکرم نے اپنی کتاب میں دوسرے ساتھیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جب رمیز راجہ، طاہر، محسن اور شعیب محمد انہیں نائٹ کلب میں ساتھ چلنے کا کہتے تو مجھے غصہ آ جاتا تھا۔