چیف الیکشن کمشنر نے ترجمان الیکشن کمیشن کو عہدے سے ہٹا دیا

چیف الیکشن کمشنر نے ترجمان الیکشن کمیشن کو عہدے سے ہٹا دیا

ایک نیوز نیوز: الیکشن کمیشن کی تاریخ کا منفرد واقعہ۔۔ الیکشن کمیشن نے ہی اپنے جاری کردہ بیان سےاظہار لاتعلقی کردیا۔ اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق  متنازع  بیان جاری کرنے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ترجمان الیکشن کمیشن کو عہدے سے ہٹا دیا۔

 ترجمان الیکشن کمیشن ے اسمبلیوں کی تحلیل پر ضمنی الیکشن کرانے کا بیان دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن ہارون شنواری نے یہ بیان الیکشن کمیشن کی منظوری کے بغیر جاری کیا ۔ 

چیف الیکشن کمشنر نے متنازعہ ردعمل دینے پر ترجمان الیکشن کمیشن پر اظہار برہمی کیا۔ ذرائع کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن ہارون شنواری کو ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ونگ رپورٹ کرنے کی ہدایت  کردی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کا متنازعہ بیان کیا تھا ؟
واضح رہے کہ ترجمان الیکشن کمیشن نے بیان دیا تھا کہ صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے پر قومی نہیں متعلقہ صوبائی اسمبلی کاالیکشن دوبارہ ہوگا۔ جتنے بھی ارکان مستعفی ہونگے 60 روز میں ضمنی انتخابات کرادینگے۔ کسی بھی صوبائی حلقے میں انتخابات پر تقریباً 5 سے 7 کروڑ خرچ ہوگا۔ ایک ہی سال میں ضمنی اور عام انتخابات کرانا مشکل ہے مگر قانون کے پابند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ حلقہ بندیاں اور بلدیاتی انتخابات بھی مشکل کام تھا جو ہم نے کیا۔ قانون کے مطابق اگر مشکل بھی ہے تو انتخابات کرائیں گے۔ پنجاب، کےپی اسمبلی کے دوبارہ انتخاب پر کم ازکم ساڑھے 22ارب کا خرچ آئے گا۔ اسمبلیوں کے تحلیل ہونے پر الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں میں 411 حلقوں میں ضمنی انتخاب کرانا ہوگا۔