ایک نیوز نیوز: عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی ستر لاکھ آبادی آلودہ فضا کی وجہ سے موت کا شکار ہو رہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ سموگ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سموگ سے دمہ، تپ دق، اور پھیپھڑوں کا کینسر بڑھتا جارہا ہے؛فوری اقتدامات ناگزیر ہیں ،ماہرین نے شہریوں کو خبردار کردیا۔ڈاکٹرمسعود شیخ ،ڈاکٹر رانا رفیق، فاطمہ، اسد عباس شاہ کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں اور گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں پر کنٹرول کے بغیر سموگ پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی ستر لاکھ آبادی آلودہ فضا کی وجہ سے موت کا شکار ہو رہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ سموگ ہے۔ ہر10 میں سے 9 افراد ایسی ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں جس کی کوالٹی WHO کے مقرر کردہ معیار سے خراب ہے۔ایسا زیادہ تر غریب اور متوسط ممالک میں ہو رہا ہے۔
جنرل کیڈر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر مسعود شیخ کا سپیشل کڈز ان میں سموگ کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سگرٹ نوشی کرنے والےافراد کو سموگ کے دوران خاص احتیاط کی ضرورت ہے ورنہ ان میں تب دق کا مرض اور پھیُھڑوں کا کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سموگ انسانوں اور جانوروں کے ساتھ ساتھ پورے ماحول کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔
ڈاکٹر اسد عباس شاہ کا کہنا تھا کہ سموگ ہوا کی آلودگی کی ایک قسم ہے اور اس کے ماحول اور صحت پر خطرناک نقصانات مرتب ہو رہے ہیں۔ سموگ میں موجود اووزون کی تہہ سے سانس کی نالیں بری طرح متاثر ہوتی ہیں اور اس سے دمہ کا شدید حملہ ہو سکتا ہے۔ دائمی دمہ کے افراد کو سموگ میں خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چائیں۔