حنا ربانی کھر کی افغان وزیراعظم، وزیرخارجہ سے ملاقاتیں، تجارت بڑھانے پر اتفاق

Nov 29, 2022 | 17:25 PM

ایک نیوز نیوز: وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئیں کابل ائیرپورٹ پر وزیر مملکت کا افغان عبوری حکومت کے نائب وزیر اقتصادی امور عبدالطیف اور پاکستانی سفارتخانے کے افسران نے خیرمقدم کیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے وفد کے ہمراہ افغان وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی سے افغان دارالحکومت کابل کے اسٹار پیلس میں ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران پاکستانی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مثبت اور اچھے تعلقات کو عوام اور خطے کے مفاد میں اہم قرار دیا۔

فریقین کے درمیان مذاکرات کے دوران افغان وزیر خارجہ نے پاکستان میں قید افغان قیدیوں کی رہائی، دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے سہولیات کی فراہمی اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

اس کے علاوہ افغان وزیر خارجہ نے ٹاپی منصوبہ، ٹاپ ریلوے لائن اور دیگر بڑے منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی، انہوں نے دنیا سے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے حوالے سے طالبان حکومت کے مؤقف کی وضاحت کی۔

اس موقع پر پاکستانی وفد نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سفری راستوں اور ویزوں کے حوالے سے مسائل کے حل کے لیے تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق امور خارجہ کی وزیر مملکت حناربانی کھر نے افغان عبوری حکومت کے نائب وزیراعظم عبدالسلام حنفی کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پٹرولیم و معدنیات کے وزیر شہاب الدین دلاور بھی موجود تھے۔

ملاقات میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو مسلم پڑوسی ممالک ہیں اور ان میں ثقافتی مشترکات بھی ہیں، اس لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور باہمی مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے۔

ترجمان وزیرخارجہ کے مطابق امور خارجہ کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر کی افغان ویمن چیمبر آف کامرس کے وفد سے ظہرانے پر ملاقات ہوئی۔

وزیرمملکت نے معاشرے میں خواتین کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر حنا ربانی کھر نے اعلان کیا کہ پاکستان افغان خواتین کی جانب سے چلائے جانے والے کاروبار کے ذریعے تیارکردہ مصنوعات کی درآمد کو خصوصی ترجیح دے گا۔ 

مزیدخبریں