ایک نیوز : آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر نے اڈیالہ جیل سمیت پنجاب کی جیلوں میں قید خواتین کو حراساں کرنے کے حوالے سے خبروں پر خاموشی توڑ دی ۔
تفصیلات کےمطابق آئی جی جیل خانہ جات نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں قید خواتین کو حراساں کرنے کے حوالے سے خبر بے بنیاد اور حقائق کے بالکل برعکس ہے۔ اس قسم کا واقعہ جیل خانہ جات کی تاریخ میں کبھی وقوع پذیر نہیں ہوا۔ مذکورہ خبر پروپیگنڈہ اور گمراہ کن ہے۔ خواتین کو اکٹھا وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔ خواتین وارڈر کے گیٹ کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے 24/7 نگرانی کی جاتی ہے اور آٹومیٹک ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔ خواتین وارڈر سے غیر ضروری انٹری اور ایگزٹ قطعاً ممنوع ہے۔
پنجاب کی جیلوں میں قید خواتین کو میڈیکل کیئر ، خوراک اور گرمی سے بچاؤ کیلئے بہترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔ اس مقصد کیلئے پنجاب کی جیلوں کی خواتین وارڈر میں ستر ایئر کولر نصب کئے گئے ہیں۔ خواتین وارڈ مکمل طور پر ایک علیحدہ وارڈ ہے جسے ہر لحاظ سے محفوظ رکھا گیا ہے۔
خواتین وارڈ کے گیٹ کی اندرون و بیرون سائیڈ ڈبل لاک لگایا جاتا ہے اندرون لاک کی چابی فی میل آفیسر کے پاس ہوتی ہے۔ تمام تر انتظامی امور کی ذمّہ داری لیڈی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ، لیڈی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، لیڈی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور لیڈی ڈاکٹر سمیت فی میل سٹاف کی ہوتی ہے۔ کسی میل ممبر کو خواتین وارڈ میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔