ایک نیوز:وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کچھ دنوں پہلے جو حالات ہوئے، ایک افراتفری ہوئی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور جنہوں نے یہ کیا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جاری رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوم تکریم شہدا کی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دنوں پہلے جو حالات ہوئے، ایک افراتفری ہوئی،ہم نے شہدا کی تکریم کے لئے تقریب کا انعقاد کیا،وزارت اعلی کا منصب ملنے سے پہلے بھی جب شہید کے گھر جاتا تھا تو عجیب کیفیت ہوتی ہے،میجر عدیل شاہ شہید کے گھر گیا تھا وہاں بھی عجیب کیفیت تھی،شہدا کے ورثا کے جذبات ناقابل بیان ہیں۔
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہدا کی تصاویر اور کیپٹن کے مجسمے کو اکھاڑا گیا،پتہ نہیں وہ کیسے لوگ تھے،انکے خلاف کارروائی جاری ہے،یہاں کراچی میں بھی انکے بڑے عزائم تھے، پولیس اور رینجرز نے مل کر انکے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا،کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں سے لڑتے ہوئے پولیس اہلکار شہید ہوئے،تمام شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں،اس سال تمام شہدا کو ستارہ شجاعت دیا جائے گا،امن مشن پر ہمارے دو لاکھ افواج اور پولیس اہلکار 1960 سے 46 مشن میں شریک ہوئے،66 شہادت بھی ہوئی امن مشن میں،ناردرن ایریا میں جب حالات بہت خراب تھے تو ہماری لیڈر بے نظیر بھٹو نے یہ نعرہ لگایا تھا کہ ہم بچائیں گے پاکستان، ہم سب مل کر بچائیں گے پاکستان،بے نظیر بھٹو نے بھی شہادت نوش کی،تمام شہدا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔"پاکستان ذندہ باد"
تقریب سے کرکٹر شاہد آفریدی اور اداکارہ بشری انصاری نے بھی شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کے بغیر ہم کچھ نہیں،پاکستان ذندہ باد پاک فوج زندہ آباد ،شہید ہمارا فخر ہیں۔
بشری انصاری نے کہا کہ ان کی قربانی خاص جذبہ ہے ہمیں اس کو سمجھنا پڑے گا۔