ایک نیوز: نئی دہلی میں ساحل سرفراز نامی نوجوان نے جھگڑے کے بعد اپنی نابالغ دوست ساکشی کو چاقو کے پے در پے حملے کرکے سرعام موت کے گھاٹ اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے شاہ آباد ڈیری علاقے میں ہولناک واقعہ پیش آیا جس میں ساحل سرفراز سے ساکشی نے اپنی دوست کی سالگرہ پر جانے کا اصرار کیا تھا جبکہ ساحل نے اسےروکا تھا۔ اس سے ساحل اس قدر ناراض ہوا کہ ساکشی پر چاقو اور پتھر سے حملہ کر اس کا قتل کر دیا۔ نوجوان کی جانب سے لڑکی پر تقریباً 45 حملے کیے گئے، حیرانی کی بات یہ ہے کہ ساحل جب گلی میں نابالغ لڑکی پر چاقو سے حملہ کر رہا تھا تو وہاں کھڑے لوگ خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے۔
आतंकी मुहम्मद साहिल ने फिर एक हिदू लड़की साक्षी को अपना शिकार बनाया दिल्ली में खुलेआम चाकुओं से गोद गोद कर हत्या कर दी पहले चाकू से 40 वार किए फिर पत्थर से कूच कर मार डाला पुलिस ने हत्यारे जिहादी को गिरफ्तार कर लिया है pic.twitter.com/HtNdMDkhaR
— Tushar Srivastava (@TusharSrilive) May 29, 2023
اس قتل واقعہ کے بارے میں دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ساکشی اور ساحل رشتہ میں تھےاور گزشتہ دن دونوں کے درمیان کسی بات کو لے کر رنجش ہو گئی تھی اور اسی ناراضگی میں ساحل نے ساکشی کو مارنے کا تہیہ کر لیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ساحل اپنے ساتھ چاقو لے کر ساکشی کے پاس پہنچا تھا۔ اس چاقو سے جب یکے بعد دیگرے ساحل نے لڑکی پر درجنوں بار حملے کیے تو اسے بچنے کا ذرا بھی موقع نہیں ملا۔
اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس نے ملزم ساحل کو اتر پردیش سےگرفتار کر لیا ہے۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ ملزم نے اپنا موبائل بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے تلاشی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ قاتل کو تلاش کرنے کے لیے پولیس کی کچھ ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی تھیں۔
#WATCH | The accused Sahil has been nabbed from Bulandshahr, Uttar Pradesh. He is being brought here. We will collect all the best possible evidence to ensure the accused gets the strictest punishment: Delhi Police Special CP Dependra Pathak pic.twitter.com/plH7mfsQga
— ANI (@ANI) May 29, 2023
#WATCH | A 16-year-old girl was stabbed 40-50 times and then was hit by a stone multiple times after which she died. All this has been captured on CCTV. Several people saw this but did not pay heed. Delhi has become extremely unsafe for women and girls. I appeal to the central… pic.twitter.com/PI2lXM6CRj
— ANI (@ANI) May 29, 2023